نوری  بریسٹ کینسر کے بارے میں آگاہی پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کررہاہے؛وفاقی وزیر   ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

21

اسلام آباد،30اکتوبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ نیوکلیئر میڈیسن  انکالوجی و  ریڈیو تھراپی  انسٹیٹیوٹ (نوری) بریسٹ کینسر کے بارے میں آگاہی پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کررہاہے ۔ پنجاب ، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے کینسر کے کئی مریض صحت سہولت کارڈ سکیم سے مستفید ہو رہے ہیں دیگر صوبوں بھی اپنے شہریوں کو یہ سہولت دینی چاہئے ۔

 ہفتہ کو اٹامک انرجی کینسر ہسپتال نوری کے زیر اہتمام چھاتی کے کینسر کے بارے میں” امید دیں زندگیاں بچائیں” کے عنوان سے  سیمینار اور آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا  جس کی مہمان خصوصی وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا تھیں  جنہوں نے کینسر کے مرض کے حوالے سے بچائو بارے اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں کینسر کی ہولناکی کا اس وقت تک احساس نہیں ہوتا جب تک یہ ہمیں نشانہ نہ بنائے ۔ انہوں نے بتایا کہ کینسر کے خلاف ان کی لڑائی نے ان پر یہ حقیقت آشکار کی کہ وہ ہائوس کی سپیکر ہونے کے ناطے اس مسئلے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں اور کینسر سے متعلقہ آگاہی مہم  اسی وقت شروع ہوئی ۔

 ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہاکہ نہ صرف خواتین بلکہ مردوں میں بھی چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگاہی کی ضرورت ہے ، ان کے خاندان کے 3مرد افراد چھاتے کے کینسر سے متاثر ہوئے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کینسر کے بارے میں اعداد و شمار تشویش ناک ہیں جہاں پہلے مرحلے میں صرف 10فیصد کینسر کے مریضوں کی تشخیص ہوتی جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں یہ تناسب 50فیصد ہے ۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمارے معاشرے میں آگاہی کی کمی، ان جانے خوف سمیت کئی عناصر دیر سے تشخیص کے ذمہ دار ہیں ۔

 وفاقی وزیر نے کہاکہ سندھ حکومت کو صحت سہولت کارڈ کا اجراء یقینی بنانا چاہئے جس طرح صوبہ خیبر پختوانخوا اور پنجاب میں تمام شہریوں کو یہ سہولت حاصل ہے۔وزارت صحت کی صوبوں کو منتقلی کے بعد صوبوں کی صحت کی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ذمہ داریاں بڑھ گئیں ہیں اس لئے صحت سہولت کارڈ انتہائی اہمیت کا حامل اقدام ہے کیونکہ وسائل کی کمی بھی کینسر کی تشخیص میں تاخیر کی ایک وجہ ہے ، صوبوں کو بڑھتی ہوئی آبادی اور صحت کی پست سہولیات کی وجہ سے سخت محنت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے میڈیا سے بھی کہا کہ وہ اپنے پرائم ٹائم شوز میں چھاتی کے کینسر بارے آگاہی دیں ۔

سیمینار سے اٹامک انرجی کینسر ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد فہیم نے شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے ہسپتال میں دی جانے والی سہولیات کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ چھاتی کا کینسر خواتین میں ہونے والی تمام مہلک بیماریوں کا 40فیصد ہے جو ایشیاء میں سب سے زیادہ ہے ۔

پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین کی اہلیہ منیرہ نعیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کینسر کے علاج کے لئے جلد تشخیص کی ضرورت ہے ۔ پاکستان میں کینسر کے 35ہسپتالوں میں سے 18پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے تحت چلائے جارہے ہیں  اور گلگت میں 19واں ہسپتال جلد کام شروع کر دے گا جو حال ہی میں مکمل ہوا ہے ۔

اس موقع پر کینسر کے مرض سے چھٹکارا پانے والی رکن قومی اسمبلی شاہین سیف اللہ نے بھی اپنے تجربات سے شرکاء کو آگاہ کیا ۔ اس موقع پر ان کالوجی ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈ ڈاکٹر حمیرہ محمود نے سوال و جواب کی نشست کی میزبانی کی ۔تقریب کے ا ختتام پر وفاقی وزیر نے کینسر سے نجات پانے والے بچوں میں تحائف تقسیم کئے اور آگاہی واک بھی کی گئی ۔