اسلام آباد،1اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے ماڈل پناہ گاہوں پر پیش رفت کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے معینہ مدت میں ان کی تکمیل کو یقینی بنانے اور پناہ گاہوں میں مقیم لوگوں کی سہولیات کا خاص خیال رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان سے معاونِ خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ملاقات کی جس میں انہوں نے وزیرِاعظم کو نئی ماڈل پناہ گاہوں پر پیش رفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پناہ گاہوں میں مقیم لوگوں کی سہولیات کا خاص خیال رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ماڈل پناہ گاہوں کی تعمیر سے مثال قائم کر رہی ہے، ماڈل پناہ گاہوں کی تعمیر سے مخیر حضرات اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانی اس کام میں حکومت کے شانہ بشانہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پناہ گاہوں کے سٹاف کو بین الاقوامی معیار کی تربیت فراہم کر رہی ہے، پناہ گاہوں کے ساتھ احساس ون ونڈو سینٹر سے مستحق افراد کو سہولیات تک آسان رسائی ممکن ہو سکے گی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پناہ گاہوں کے لیے مرکزی ایڈوائزی بورڈ کی تشکیل مکمل کر لی گئی ہے، ہر پناہ گاہ کے لیے 4 رکنی انتظامی بورڈ بھی جلد تشکیل دے دیا جائے گا، آئندہ ایک ہفتے میں ہر پناہ گاہ کے لیے ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم کا اجرا بھی کر دیا جائے گا، 4 پناہ گاہوں کے لیے مخصوص عمارتوں کی تعمیر کے سلسلے میں زمین کی نشاندہی کر لی گئی ہے، پناہ گاہوں کی تعمیر کا کام ایک سال کی مدت میں مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ احساس ون ونڈو سینٹر، مزدوروں کے لیے ”کیش فار ورک” پروگرام اور پناہ گاہوں کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لیے کمرشل حصے کی تعمیر ماڈل پناہ گاہوں میں شامل ہوگی، موجودہ پناہ گاہوں میں تعمیراتی ڈھانچے کی مرمت کا کام بھی منصوبے کا حصہ ہے، پناہ گاہوں کے لیے مرکزی ڈیجیٹل ڈونیشن مینیجمنٹ سسٹم بھی رواں سال کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا۔ ملاقات میں ایم ڈی بیت المال ملک ظہیر عباس کھوکھر بھی شریک تھے۔