وزیراعلیٰ پنجاب کا شیرانوالہ فلائی اوور کا نام حضرت علی ہجویری داتا گنج بخش ؒ سے منسوب کرنے کا اعلان

23

لاہور،7اکتوبر (اے پی پی ): وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار  نے شیرانوالہ فلائی اوورپراجیکٹ کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب میں  شیر میں انوالہ فلائی اوور کا نام حضرت علی ہجویری داتا گنج بخش ؒ سے منسوب کرنے کا اعلان کر دیا۔

 وزیراعلیٰ نے کہا کہ لاہور کی ثقافتی اورتاریخی اہمیت مسلمہ ہے،لاہورپاکستان کا دل ہے، اندرون شہر میں تاریخی عمارتیں ہیں جس سے اندرون شہر سیاحوں کیلئے بہت کشش رکھتا ہے، شیرانوالہ گیٹ کے قریب مینارپاکستان،شاہی قلعہ اورحضرت داتا گنج بخشؒ کا مزار ہے،اندرون شہر کے لوگوں کے لئے پہلی بار کسی حکومت نے میگا پراجیکٹ شروع کیا ہے ،اس علاقے میں ماضی میں بھی بہت کام کرنے کی ضرورت تھی ۔انہوں نے  کہا کہ حضرت داتا گنج بخش ؒ فلائی اوور نئے اورپرانے لاہور کو آپس میں ملائے گا،  شہر میں ٹریفک کے مسائل کے حل کیلئے حضرت داتا گنج بخش ؒ فلائی اوور کی تعمیر ضروری تھی۔ اس منصوبے پر 5ارب روپے لاگت آئے گی، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے لاہو رمیں چوتھے بڑے پراجیکٹ کا آغاز کیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار  نے بتایا کہ لعل شہباز قلندر انڈر پاس مکمل ہو چکا ہے، گلاب دیوی انڈرپاس مقررہ مدت سے پہلے ہی مکمل کر لیا جائیگا ،شاہکام چوک اوورہیڈ برج کا منصوبہ بھی تیزی سے تکمیل کے مراحل طے کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ  حضرت داتا گنج بخش ؒ فلائی اوورکیساتھ نئی سیوریج لائن بچھائی جارہی ہے،حضرت داتا گنج بخش ؒ فلائی اوور پراجیکٹ کی شفاف ٹینڈرنگ کر کے 27کروڑ بچائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  ایل ڈی اے نے اس منصوبے کو تیز رفتاری سے آگے بڑھایا ہے اورپراجیکٹ کو مقررہ مدت سے پہلے مکمل کیا جائے گا ۔تجارتی علاقوں میں پارکنگ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے شیرانوالہ گیٹ،مستی گیٹ اورایک موریہ پل کے قریب 3بڑے پارکنگ پلازہ بھی تعمیر کیے جائیں گے پارکنگ پلازوں میں مجموعی طورپر ایک ہزار سے زائد گاڑیاں پارک کرنے کی گنجائش ہوگی۔

عثمان بزدار نے کہا کہ لاہور میں بارش کے پانی کی نکاسی کیلئے انڈر گراؤنڈ واٹر سٹوریج ٹینک بنائے گئے ہیں، لارنس روڈ پر انڈر گراؤنڈ واٹر سٹوریج ٹینک مکمل ہوچکا ہے،اب اس علاقے میں پانی کھڑا نہیں ہوتا جبکہ پنجاب بھر میں انڈر گراؤنڈ واٹر سٹوریج ٹینک بنائے جائیں گے۔کیولری گراؤنڈ سے ڈیفنس جانے والی سڑک پر ٹریفک بلاک ر ہتی ہے یہاں بھی انڈر پاس بنایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب  نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے تین سالہ دور حکومت میں لاہور میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل کئے گئے ہیں۔ شہر کے داخلی راستے شاہدرہ چوک پر ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل حل کرنے کیلئے Turbo Roundabout بنایا جائے گا۔ ملٹی لیول گول چکر کے ذریعے عام اور بھاری ٹریفک کے گزرنے کیلئے الگ الگ راستے بنائے جائیں گے-

انہوں نے کہا کہ  لاہور میں راوی ریور اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ(RUDA) اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ (CBD)گیم چینجر منصوبے ہیں لاہور میں شروع ہونے والے دیگر ترقیاتی منصوبوں سے نہ صرف لاہور شہر کا حسن دوبالا ہو گا بلکہ ایک عالمی معیار کے Metropolis میں بدل دیا جائے گا- گنگارام ہسپتال میں 7ارب روپے کی لاگت سے مدراینڈ چائلڈ بلاک مکمل ہونے والا ہے،فیروز پور روڈ پرایک ہزار بیڈ کا نیاجنرل ہسپتال بنایا جائے گا ۔سروسز ہسپتال،جناح ہسپتال اورفیروز پور روڈ پر تین نئے ایمرجنسی بلاکس بنائے جائیں گے۔یہ ایمرجنسی بلاکس 400بستروں پر مشتمل ہوں گے اوران پر کام اسی برس شروع ہوگا۔اس کے علاوہ محمود بوٹی شاہدرہ اورشاد باغ میں سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے منصوبوں کی منظوری ہوچکی ہے جس پر10ارب روپے لاگت آئے گی۔ شاہی قلعہ میں تاریخی ورثے کی بحالی اورتحفظ کے پراجیکٹ پر4ارب روپے لاگت آئے گی والڈ سٹی اتھارٹی آف لاہور کا دائرہ کار پورے پنجاب تک بڑھادیاگیا ہے۔پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت کو ہماری حکومت نے مکمل کیا ہے۔

عثمان بزدار نے مزید کہا کہ بادشاہی مسجد کی بحالی اوراس کی تاریخی اہمیت کو برقرارکھنے کیلئے مسجد کو محکمہ اوقاف سے والڈ سٹی اتھارٹی آف لاہور کوسپرد کرنے کا فیصلہ کیاہےلاہور میں جہاں ضرورت ہوگی وہاں پارکنگ پلازے بنائیں گے۔لاہور میں دسمبر تک صحت انصاف کارڈ دیئے جائیں گے،شفافیت کے ساتھ منصوبوں کی بروقت تکمیل ہمارا طرہ امتیاز ہے۔لاہور میں شروع ہونے والے ترقیاتی منصوبوں سے شہر میں ترقی کا نیا باب رقم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آنے والے زلزلے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ اوررنج ہوا ہے،مشکل کی گھڑی میں بلوچستان کے متاثرہ بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔پنجاب حکومت اورپنجاب کے عوام کی ہمدردیاں متاثرہ بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں۔پنجاب حکومت بلوچستان کے زلزلہ متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور  ہر ممکن امداد کریں گے۔

اس موقع پر صوبائی وزراء اسد کھوکھر،خیال احمد کاسترو،سینیٹر اعجاز چوہدری،معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور،ایم پی اے سعدیہ سہیل،منتخب نمائندے،پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈرز،عہدیداران،کارکنان اورلوگوں کی بڑی تعداد موجود تھے۔