لاہور، 30 اکتوبر (اے پی پی): خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہاہے کہ پاکستان میں خواتین کو لاحق ہونے والا چھاتی کا کینسر سب سے عام ہے جس کی بروقت تشخیص سے ان کا علاج ممکن ہے، جتنی جلد تشخیص ہو گی اتنی جلدی اس مرض پر قابو پانے میں مدد ملے گی، پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ بریسٹ کینسر کے نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
وہ ہفتہ کی شام گورنر ہائوس میں وفاقی وزارت قومی صحت،خدمات اور وقواعد و رابطہ کاری، عالمی ادارہ صحت اور حکومت پنجاب کے زیراہتمام چھاتی کے کینسر کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہی تھیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہاکہ ہم باحیثیت مجموعی ایک قافلے کی طرح چھاتی کے کینسر کے مرض کے خلاف نبرد آزماہیں تا کہ اس موذی مرض سے ملک کو پاک کیا جاسکے اور اس کاوش میں سوشل میڈیا و دیگر میڈیا ، سماجی کارکن اور خواتین سمیت پوری سوشل سوسائٹی کے افراد نے یہ عہد کیاہے کہ ملک میں چھاتی کے کینسرپر ہر حال میں قابو پانا ہے جس کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سب سے اہم اور ضروری ہے کہ اپنے خاندان اور ڈاکٹر سے فوری طور پر مشورہ کیا جائے اور علامات ظاہرہونے کی صورت میں اپنے ڈاکٹر کو بلا شرمائے اور گھبرائے مرض کے بارے میں بتانا چاہیے ۔
خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کو ہونے والے کینسر میں چھاتی کا کینسر سب سے عام ہے جس کی بروقت تشخیص وقت کی اہم ضرورت ہے اور جتنی جلد تشخیص ہو گی اتنی جلدی اس مرض پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواتین اس کاز کے لئے پوری لگن سے شب و روز محنت کررہی ہیں جبکہ ایک صحت مند خاتون ہی ایک صحت مند معاشرے کو تشکیل دیتی ہے۔
بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ اگر گزشتہ دو سالوں کاتجزیہ کیا جائے تو چھاتی کے کینسر کے حوالے سے آگاہی میں اضافہ ہواہے جو کہ خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تمام اداروں کا تعاون حاصل رہاہے ۔ان کاکہناتھاکہ انہیں پنجاب یونیورسٹی جا کر دلی مسرت ہوئی کہ خواتین ہر شعبے میں اپنا بھرپورکردار بخوبی نبھا رہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ انہیں خوشی ہے کہ کراچی اور لاہور سمیت ملک بھر میں چھاتی کے کینسر کے حوالے سے مختلف پروگرامز و سیمینارز منعقد ہورہے ہیں جبکہ شوکت خانم ، ہیلتھ کیئر سنٹر ، عورت فائونڈیشن سمیت دیگر فلاحی و رفاعی اداروں نے ہمارا ساتھ دیاہے۔
بیگم ثمینہ عارف علوی کاکہناتھاکہ دوسرے مسائل کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبہ میں بھی سہولیات کافقدان ہے ۔ انہوں نے خواتین پرزور دیاکہ وہ شرمانے سے نہ گھبرائیں اور بروقت تشخیص کرواکے اس مرض پر قابوپائیں۔