کوئٹہ 12 اکتوبر (اے پی پی): بلوچستان حکومت کی اتحادی جماعتوں کا تحریک عدم اعتماد کاحصہ نہ بننے کا اعلان جام کمال کی حکومت قائم رہے گی اور ہم متحد ہیں۔ وزیراعلی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی اصغر خان اچکزئی ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ عبدالخالق ہزارہ اور جمہوری وطن پارٹی کے نوابزادہ گہرام بگٹی نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم بلوچستان حکومت کی اتحادی ہے اور ناراض اراکین کی جانب سے جو تحریک عدم اعتماد لائی گئی ہے ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گئے عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف پیدا ہونے والی صورتحال حکومت کی تشکیل کے دن سے ہی ہمیں درپیش ہے۔ کیونکہ اپوزیشن بھی روز اول سے ہی ترقی کے خلاف ہے اور سازشیں کررہی ہے اور اپوزیشن کی جانب سے بجٹ کے سامنے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی گئی ہم تمام اتحادی حکومت کے خلاف ہر غیر جمہوری عمل اور سازش کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوں گے اور مقابلہ کریں گے۔ اور بلوچستان کی مخلوط حکومت متحد ہے حکومت کے اتحادی ہونے کے ناطے ہماری ذمہ داری اور ہمارا فرض ہے کہ ناراض دوستوں کو منائیں ۔اپوزیشن نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا۔ قد آور شخصیات پر گملے پھینکے اور اسمبلی کے گیٹ بند کئے اپوزیشن سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ کی تعداد 23 ہیں تو کیسے کہتے ہیں کہ اکثریت ہمارے ساتھ ہیں ۔ اے این پی سیاسی اور جمہوری جماعت ہے ۔ ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ نے کہا کہ نا جانے کونسی وجوہات پر ہمارے ساتھی ضد کررہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ ہم انہیں جلد منالےں گے۔ وزیر اعلیٰ جام کمال تمام ناراض اراکین کو منانے کے لئے خود ان کے پاس گئے اور ناراض ساتھیوں کو صرف ایک بات کہی ہے کہ یہ گھر کی بات ہے اور گھر میں ہی حل ہونی چاہئیں تاکہ کسی اور کو فائدہ نہ پہنچے نہ جانے کیوں حکومت کا حصہ اراکین بضد ہے حالانکہ ہماری کوشش ہے کہ ایک ایک ساتھی کے پاس خود جائیں اور انہیں منائیں تاکہ موجودہ بحران کا خاتمہ ہوسکے۔