ملتان۔24نومبر (اے پی پی):پاکستان میں تمام مذاہب کے پیروکار آزاد ہیں۔ریاست تمام اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنا رہی ہے۔آج کا پاکستان اقلیتوں کیلئے محفوظ پاکستان ہے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر انسانی حقوق و اقلیتی امور اعجاز عالم آگیسٹن نے بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر اعجاز عالم آگیسٹن نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کونسل کا کردار آج کے دور میں بہت اہم ہے۔میثاق مدینہ بین المذاہب ہم آہنگی کی شاندار مثال ہے۔ہمارے ہمسایہ ملک بھارت میں سب زیادہ انسانی حقوق پامال کئے جارہے ہیں۔کشمیر جنت نظیر کو بدترین جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ عالمی برادری کو بغض پاکستان سے آگے بڑھ کر سوچنا چاہیے۔ بھارت میں آئے دن اقلیتوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں اور روز نت نئے دلخراش واقعات رونما ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں، کسی بھی واقعہ کے بعد ریاست کا رویہ اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ کانفرنس میں دیے گئے بیانات کو اپنی عملی زندگی میں لاگو کرکے بین المذاہب ہم آہنگی کا اصل مقصد حاصل کیا جاسکتا ہے۔کمشنر ملتان ڈویژن ڈاکٹر ارشاد احمد نے کہا کہ نسل نو کی بقا کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اسلام امن کا مذہب ہے اور اسلامو فوبیا کے خاتمے کیلئے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔پاکستان کے جھنڈے میں سفید رنگ بھی اقلیتوں کی نمائندگی کا مظہر ہے۔اقلیتوں کی پاکستان کے تمام سرکاری اداروں بشمول پارلیمنٹ، عدلیہ اور فوج میں مکمل نمائندگی موجود ہے۔بین المذاہب ہم آہنگی کونسلوں سے امن کو تقویت ملے گی۔ حکومت بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے ہر سطح پر اقدامات کررہی ہے۔کانفرنس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔