اسلام آباد،29نومبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان اس وقت سنگین انسانی صورتحال سے دوچار ہے،او آئی سی کو افغان بھائیوں کی مدد کے لئے آگے بڑھنا اور افغان عوام کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کی ہماری اجتماعی کوششوں کو تیز کرنا ہوگا۔
وہ پیر کو او آئی سی وزرا خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال پر غور کے لئے او آئی سی وزرا خارجہ کونسل کا غیرمعمولی اجلاس بلا کر سعودی عرب نے اہم قدم اٹھایا ہے۔ پاکستان اس اقدام کی مکمل تائید وحمایت کرتا ہے۔ ہم نے 17 دسمبر 2021 کو اسلام آباد میں اجلاس کی میزبانی کی پیشکش بھی کی ہے۔ ہم پراعتماد ہیں کہ او آئی سی رکن ممالک اس پیشکش کی تائید کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان او آئی سی کا بانی رُکن ہے۔ اسلامی امہ کا حصہ ہونے کی حیثیت سے ہم افغانستان کے عوام کے ساتھ اخوت وبھائی چارے کے دائمی برادرانہ رشتوں میں بندھے ہیں۔آج ہمارے افغان بھائیوں اور بہنوں کو ہمیشہ سے بڑھ کر ہماری ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان اس وقت سنگین انسانی صورتحال سے دوچار ہے، لاکھوں افغان جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، کو خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیاءکی فراہمی کی قلت کی بناءپر ایک غیریقینی مستقبل کا سامنا ہے۔ سردیوں کی آمد نے اس انسانی المیہ کو مزید گھمبیر بنادیا ہے۔ او آئی سی کو افغان بھائیوں کی مدد کے لئے آگے بڑھنا ہوگا۔ افغان عوام کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کی ہماری اجتماعی کوششوں کو تیز کرنا ہوگا، انہیں فوری اور مسلسل مدد فراہم کرنا ہوگی اور افغانستان کی فلاح وبہبود اور خوش حالی کے لئے ان کے ساتھ رابطے جاری رکھنے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے اعتماد ہے کہ اجلاس ٹھوس اقدامات پر غور کرے گا جن سے افغانستان کو درپیش انسانی اور معاشی مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔