اشک آباد،28نومبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور تاجکستان کے مابین مضبوط معاشی شراکت داری کیلئے تجارتی اور سرمایہ کاری کے روابط كو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں اقتصادی تعاون تنظیم کے 15 ویں سمٹ اجلاس کے موقع پر تاجکستان کے صدر امام علی رحمن کے ساتھ ملاقات میں کیا۔ملاقات میں دونوں صدور نےموجودہ دو طرفہ تعلقات کی سطح پر اظہار اطمینان کیا اور دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے کاسا 1000 منصوبے پر عمل درآمد کا جائزہ لیا۔صدر مملکت نے پاکستان کی بندرگاہوں کے ذریعے تاجکستان کیلئے علاقائی انضمام اور روابط پر روشنی بھی ڈالی۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور تاجکستان کو افغانستان میں انسانی صورتحال کی وجہ سے درپیش چیلنجز پر بھی گفتگو کی۔صدر مملکت نے افغان امن و استحکام کیلئے پاکستان کی کوششوں بارے بتایا اور کہا کہ ہمسایہ ممالک افغانستان میں عدم استحکام سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ افغان معیشت کو بچانے کیلئے افغانستان کے منجمد اثاثے غیر منجمد کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ تمام افغانوں کے حقوق کے احترام اور افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن، مفاہمت اور استحکام کیلئے پاکستان اور تاجکستان کو مل کر کام کرنا چاہیے، افغان پائیدار امن خطے میں تجارت اور معاشی مواقع فراہم کرے گا۔