لاہور، 29 نومبر ( اے پی پی ): صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے لیبر کے قوانین کو آجر اور اجیر دوست بنایا جائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف حکومت تبدیلی کی بات کرتی ہے اور یہ تبدیلی ہر شعبے میں نظر آئے گی۔
صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار آج مقامی ہوٹل میں محکمہ محنت و انسانی وسائل اور عالمی ادارہ محنت کے زیر اہتمام منعقدہ سہ فریقی مشاورتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر محنت انصر مجید خان کی زیر صدارت ہونے والی اجلاس میں اراکین صوبائی اسمبلی،ایوان ہائے صنعت وتجارت کے صدور، ٹریڈ یونین،آئی ایل او، یونیسف اور دیگر اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ سیکرٹری لیبر لیاقت علی چٹھہ نے لیبر قوانین کو بہتر بنانے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔
صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال نے کہا کہ بین الاقوامی ادارہ محنت کے منڈیٹ اورمتعلقہ قوانین کے اندر رہتے ہوئے لیبر لاز کو بہتر کیا جائے گا۔ 39مختلف لیبر قوانین کو یکجا کرکے لیبر ویلفیئر، سوشل سیکورٹی اور ای او بی ای کے لئے ایک سادہ اور عام فہم قانون بنایا جائے گاتاکہ مزدور طبقہ کی بھلائی کے عمل کو مہمیز ملے۔
صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ محنت نے آجر اور اجیر کے حوالے سے بہتر قانون سازی کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کو ایک میز پر بٹھاکر شاندار کام کیا ہے۔ باہمی مشاورت سے تیارہونے والامسودہ قانون آجر اور اجیر دونوں کے لئے مفید ہوگا۔ وقت آگیا ہے کہ100سولہ پرانے اور فرسودہ لیبر قوانین کو بدلا جائے اور ایسے قوانین ختم کئے جائے جن سے محنت کش کا استحصال ہوتا ہوں۔ ہمیں آجر اور اجیر کے مسائل سامنے رکھ کر قانون سازی کرنا ہے اور یہی وقت کی ضرورت ہے۔
صوبائی وزیر محنت انصر مجید خان نیازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیبر قوانین کو بہتر بنانے سے محنت کش کی تقدیر بدلے گی اور محنت کشوں کا استحصال ختم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ ڈیجٹیائز کر دیا گیا ہے۔ رحمت للعالمین ؐ سوشل سیکورٹی ہسپتال پنجاب کا پہلا ہسپتال ہے جسے پیپر لیس کر دیا گیا ہے۔اس طرح مزدروں کی ڈیتھ گرانٹ اور میرج گرانٹ کا نظام بھی آن لائن بنا دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مزدور کارڈ کا آئندہ ایک سے دو ماہ تک اجرا ہو جائے گا۔ لیبر قوانین کو اس انداز سے بہتر کیا جائے گا کہ مزدور اور انڈسٹری کا استحصال نہ ہو۔
کانفرنس کے شرکاء نے لیبر قوانین کی بہتری کے لئے اپنی اپنی تجاویز دیں۔