کوئٹہ،30نومبر (اے پی پی):صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ میر ظہوراحمد بلیدی نے کہا ہے کہ گوادر دھرنے کے اعلان کے بعد حکومت نے تمام مطالبات پر عمل درآمد شروع کردیاہے،مولانا ہدایت الرحمان کے مطالبات جائز اور عوامی ہیں،ہم نے ابھی نئی حکومت بنائی ہے جیسے ہی حکومت بنی سروس ڈیلیوری میں جو کمی تھی پوری کرنے کی کوشش کی،مکران ڈویژن کے تمام ایم پی ایز نے نئے حکومت کیلئے کوششیں کیں۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کے روزیہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ظہور بلیدی نے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمان نے اپنے مطالبات کیلئے دھرنا دیاہوا ہے ان کے مطالبے سے پہلے ہی چیک پوسٹوں کے حوالے سے ہم کام کررہے ہیں وہ خود یہ اعتراف کرچکے ہیں کہ چیک پوسٹوں کے حوالے سے کافی بہتری آئی ہے۔انہوں نے بتایاکہ گوادر میں مولانا ہدایت الرحمان سے میرے تین مذاکراتی دور گزرے، مولانا کے مطالبے کے مطابق شراب خانوں پر پابندی لگادی گئی ،ٹرالنگ کے حوالے سے ٹوکن سسٹم بھی ختم کردیا گیاہے،سندھ حکومت سے بھی بات کرینگے ۔
میر ظہوراحمد بلیدی نے کہا کہ صوبائی حکومت مولانا ہدایت الرحمن کے ڈیمانڈ کے حوالے سے سیریس ہے اس لیے انتظامیہ کے مذاکرات ناکام ہونے پر مجھ سمیت وزراءگوادر گئے اورمولانا نے خود اپنے تقاریر میں کہاہے کہ کچھ مطالبات پر عمل درآمد ہورہاہے،اب بھی ان سے یہی کہتاہوں کہ کچھ وقت دیں کچھ مطالبات پر قانون سازی کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارا اور مولانا کا مقصد عوام کی خدمت ہے ۔