وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات اسد عمر کا “بلوچستان پر قومی ورکشاپ” سے خطاب

23

اسلام آباد۔22نومبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق بلوچستان کی تیز رفتار ترقی اور اسے دیگر صوبوں کے برابر لانے کے لئے وفاقی وسائل میں زیادہ سے زیادہ حصہ فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اسلام آباد میں “بلوچستان پر قومی ورکشاپ” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  قومی ورکشاپ میں، وفاقی وزیر اسد عمر نے “پاکستان کے مستقبل کی رفتار اور ترقیاتی منصوبوں” کے بارے میں بات کی۔  ورکشاپ میں وزیر اعظم کے مشیر برائے سی پیک افیئرز خالد منصور ،پارلیمانی سیکرٹری  کنول شوزاب، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، سیکرٹری پلاننگ، ایڈیشنل سیکرٹری، اور ایڈوائزر میری ٹائم افیئرز نے شرکت کی۔  بلوچستان کے سیاستدانوں اور قابل ذکر افراد سمیت معاشرے کے مختلف طبقات نے ورکشاپ میں شرکت کی۔ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم کا وژن ہے کہ ریاست ملک کے پسماندہ ترین علاقوں کی ترقی کو ترجیح دے اس لیے جنوبی بلوچستان، جی بی اور کراچی کے ساتھ سندھ کے 14 ترجیحی اضلاع کے لئے خصوصی ترقیاتی پیکجز کا اعلان کیا گیا ہے۔  سدرن بلوچستان ڈویلپمنٹ پیکیج پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 199 منصوبوں پر مشتمل اس پیکیج کی کل لاگت 601 بلین ہے جس میں بلوچستان کے علاقے میں روزگار کے مواقع، صحت اور تعلیم کی سہولیات اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کی فراہمی پر توجہ دی گئی ہے۔  انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل بلوچستان خطے کے لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔خالد منصور نے  بعد میں شرکاء کو سی پیک کے اقدامات کے تحت چلائے جانے والے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی اور کہا کہ بلوچستان کے علاقے کی ترقی کے لیے خاطر خواہ کام کیا جا رہا ہے۔  بلوچستان کی ترقی نہ صرف اسے دوسرے صوبوں سے جوڑے گی بلکہ اس سے علاقائی روابط کی راہ ہموار ہوگی۔