پاکستانی معیشت کا سب سے بڑا مسئلہ ماضی میں برآمدات پر توجہ نہ دینا ہے؛ وزیراعظم عمران خان

25

اسلام آباد،25نومبر  (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان  نے کہا ہے کہ ملک کے معاشی استحکام اور ترقی کے لئے برآمدات میں اضافہ   نا گزیر  ہے ،   برآمدات اور درآمدات میں حائل خلیج دور کرنے کے لئے  سمندر پار پاکستا نیوں  کی جانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر  بہت اہم ہیں ، پاکستانی معیشت کا سب سے بڑا مسئلہ ماضی میں برآمدات پر توجہ نہ دینا ہے۔

وہ جمعرات کو سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔  وزیرِ اعظم کے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے سہولیات فراہم کرنے کے ویژن کے تحت سٹیٹ بنک  نے سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کا اجرا کیا ہے ،پروگرام کے تحت سٹیٹ بنک کے تفویض کردہ ذرائع سے بھیجی جانے والی  ترسیلاتِ زر کے عوض سمندر پار پاکستانیوں کو ریوارڈ پوائنٹس حاصل ہوں گے جن کے ذریعے وہ سرکاری اداروں سے دی جانے والی خدمات کا مفت استعمال کر سکیں گے۔ اس مقصد کیلئے موبائل ا یپلیکیشن کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے جس کے تحت سمندر پار پاکستانی اپنے ریوارڈ پوائنٹس کے عوض نہ صرف سرکاری اداروں کی خدمات حاصل کر سکیں گے بلکہ اس سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے اپنے علاوہ ایک بینیفشری کی نشاندہی بھی کر سکتے ہیں جس کو یہ ریوارڈ پوائنٹس منتقل ہو سکتے ہیں۔

وزیرِ اعظم  نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس نئے پروگرام پر گورنر سٹیٹ بینک کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ برآمدات پر توجہ نہیں دی گئی ، 1960کی دہائی میں پاکستان اور ہانگ کانگ کی برآمدات برابر تھی جبکہ آج پاکستان کے مقابلے میں اس کی برآمدات کئی گنا زیادہ ہیں ، سنگا پور کی برآمدات آج 300ارب ڈالر سے زائد ہیں ، ملائیشیا کی برآمدات 260ارب ڈالر سے زائد ہیں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ اس سال ہماری برآمدات تاریخ کی بلند تر ین سطح پر ہوں گی تاہم ماضی میں برآمدات پر توجہ نہ دینے کا نقصان پاکستان اٹھا رہا ہے ، ہماری معیشت میں جونہی بڑھوتر ی ہونے لگتی ہے ایک دم کرنٹ اکائونٹ پر دبائو پڑتا ہے ، ہمارے پیسے باہر زیادہ جاتے ہیں اور ملک میں کم سرمایہ آتا ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان اب تک 20بار آئی ایم ایف کے پاس جاچکا ہے  اس بھنور سے نکلنے کے لئے ایک ہی راستہ ہے کہ ہم اپنی برآمدات میں اضافہ کریں ، موجودہ حکومت اس کے لئے کوشاں ہے ۔ ہماری حکومت آنے سے قبل صنعت جمود کا شکار تھی تاہم ہمارے اقدامات سے لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔

 وزیراعظم نے کہا کہ جب تک ہماری برآمدات میں اضافہ نہیں ہوتا اس وقت تک برآمدات اور درآمدات میں حائل خلیج دور کرنے کے لئے  سمندر پار پاکستانیوں  کی جانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر اہم ہیں ۔انہوں نے کہاکہ  سمندر پار پاکستانی  ہمارا اثاثہ ہیں ، مشکل وقت میں ان کی جانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر سے ملک کی مدد ہوئی ، ہماری حکومت نے  سمندر پار پاکستانیوں کے لئے روشن ڈیجیٹل سمیت مختلف اقدامات اٹھائے ہیں ۔ سوہنی  دھرتی ریمیٹنس پروگرام بھی سمندر پار پاکستانیوں کے لئے مراعات میں سے ایک ہے ، اس پروگرام کے تحت بینکوں کے ذریعے پیسے بھجوانے والے سمندر پار پاکستانیوں کو مختلف سہولیات میسر آئیں گی ، یہ اقدام حکومت میں آتے ہی اٹھا لینا چاہئے تھا ۔ انہوں نے کہاکہ روشن ڈیجیٹل پروگرام کے لئے سمندر پار پاکستانی گھر خرید سکتے ہیں ، جائیداد خرید سکتے ہیں ۔