اسلام آباد،1نومبر (اے پی پی):مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ کاروباری طبقہ پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ ہے جنہوں نے معیشت کی سمت متعین کرنی ہے، کورونا کے باعث صنعت و تجارت کے شعبے کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پاکستان سنگل ونڈو لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ سنگل ونڈو کا افتتاح اصلاحات کی جانب اہم قدم ہے،سنگل ونڈو سے تجارت کو فروغ حاصل ہوگا۔انہوں نے کہاکہ حکومت تبدیلی، اصلاحات اور احتساب کا نعرہ لے کر آئی ہے، اس نے ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں، پاکستان کسٹمز کو سنگل ونڈو کی لانچنگ پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ دو سال میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث سپلائی چین متاثر ہوئی، اب معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، کاروباری افراد تمام مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہیں، پاکستان سنگل ونڈو سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا، علاقائی تجارت اور جیو اکنامک روابط میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ اسی ہفتے ہو جائے گا، شوکت ترین نے کہا کہ سٹیٹ بینک سے متعلق قانون کے لیے آئینی ترامیم کی ضرورت ہے،آئینی ترمیم کے لیے ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے، آئی ایم ایف کو یہی بات سمجھانے کی کوشش کی ہے۔
بعض بینکوں کی خدمات میں تعطل کے حوالہ سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں لیٹ نہیں ہوں گی، صورتحال پر قابو پا لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی دنیا بھر میں بڑھی ہے، ٹارگٹڈ سبسڈی کی فراہمی پر جلد عمل شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کسٹمز کے جدید طریقہ کار سے تجارت کو شفاف بنانے میں مدد ملے گی، سنگل ونڈو سے منی لانڈرنگ کے خاتمے میں بڑی مدد ملے گی، تحریک انصاف تاجروں کو سہولت دینا چاہتی ہے، حکومت کاروباری حضرات کے لیے آسانیاں کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر اور نیشنل بینک کے بعد مزید سائبر حملوں کا خدشہ ہے، دشمن ملک ہمارے پڑوس میں بیٹھا ہے۔