گورنرسندھ نے گیارہویں سالانہ کلاسک کار ریلی کا افتتاح کردیا

16

کراچی،7نومبر  (اے پی پی):گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی پورے پاکستان کے لئے تاریخی، نادر و نایاب گاڑیوں پر مشتمل ریلی کا انعقاد کیا گیا ہے ، اس کا آغاز گورنر ہائوس سے ہورہا ہے، ریلی میں 1935 تک کی نایاب گاڑیاں موجود ہیں ،اس انتہائی شاندار اور خوبصورت ریلی کے شرکاخراج تحسین کے مستحق ہیں جو دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کررہے ہیں، مجھے یہ جان کر بھی بے حد خوشی ہورہی ہے کہ اس ریلی میں پاکستان کی پہلی خاتون ڈرائیور فوزیہ عماد اپنے بچوں کے ساتھ اس شرکت کررہی ہیں۔

 گورنرہائوس سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے ریلی کے افتتاح کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ریلی میں صوبہ بھر سے 23 نایاب اور تاریخی کاروں سمیت 6موٹر سائیکلیں شریک ہیں، ریلی کی خاص بات یہ ہے کہ پہلی مرتبہ تاریخی اہمیت کی حامل موٹر سائیکلیں بھی اس ریلی میں شامل ہیں ۔

گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ میڈیا اس ریلی کو اجاگر کرے تاکہ دنیا کو معلوم ہوسکے کہ پاکستان کس قدر محفوظ اور کھیلوں کی سرگرمیوں کے لئے آئیڈیل ملک ہے ۔

 ایک سوال کے جواب میں گورنرسندھ نے کہا کہ آٹا کا مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے ،اس وقت لاہور ، راولپنڈی اور پشاور میں آٹا کے 20 کلو کا تھیلا 11سو روپے میں فروخت ہورہا ہے جبکہ کراچی میں یہی آٹا کا تھیلا 14سو روپے سے لیکر 15سو روپے تک فروخت کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی عوام کے بنیادی ضروریات کی اشیاپر سیاست نہیں کرنی چاہئے اس سے ایک عام آدمی متاثر ہوتا ہے ۔طلب اور رسد کے مسئلہ کو فوری حل کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کے لئے ایف آئی اے کو ہدایت دیدی ہے ۔

ونٹیج اینڈ کلاسک کار کلب پاکستان کے بانی و صدر محسن اکرام نے بتایا کہ ہر برس کی طرح امسال بھی نایاب گاڑیوں پر مشتمل کار ریلی نکالی جارہی ہے ۔اس ریلی کا مقصد دنیا کو اس بات کا پیغام دینا ہے کہ پاکستان انتہائی محفوظ اور پر سکون ملک ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 2010سے یہ ریلی نکالی جارہی ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے اس سالانہ ریلی کو 2020میں منسوخ کرنا پڑا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس ریلی میں نادر و نایاب کا ر وں کے علاوہ 5 تاریخی موٹر سائیکلیں 1947کی BSA B31،1954 کی Ariel 350 اور 1968کی 500 Matchless سمیت دیگر شامل ہیں ۔

واضح رہیں کہ ریلی گمبٹ سے ہوتی ہوئی رحیم یار خان پہنچے گی جہاں پرریلی کے شرکا2دن قیام کریں گے اس دوران لاہور سے آنے والی 20نایاب گاڑیاں بھی اس ریلی میں شامل ہو جائیں گی ۔2روز بعدریلی رحیم یار خان سے لاہور کے لئے روانہ ہوگی ۔ لاہور میں بھی ریلی کے شرکاتین روز قیام کریں گے اور 14 نومبر کو لاہور میں منعقدہ شومیں ریلی بھی شرکت کرے گی ۔بعد ازاں ریلی اسلام آباد سے ہوتی ہوئی پشاور میں 17نومبر کو منعقدہ شو میں شرکت کرے گی ۔