توہین  مذہب  اور  توہین رسالت  کے  قوانین  موجود  ہیں؛ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

34

لاہور،3دسمبر  (اے پی پی):چیئرمین پاکستان علما کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی  نے کہا ہے کہ توہین  مذہب  اور  توہین رسالت  کے  قوانین  موجود  ہیں ، اگر  کوئی اس قسم  کا واقعہ ہوتا ہے  تو قانونی  راستہ اختیار کرنا  چا ہیے  ۔

وہ جمعہ کو   معاون خصوصی وزیرِ اعلی پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور  کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے    یہ واقعہ  قرآن و سنت کی تعلیمات کے  خلاف ہے ،تمام مکاتب فکر کے علما اور مشائخ کی جانب سے اس اندوہناک واقعے کی پرزور مذمت کی گئی ہے ، ہمارا سب کچھ آقا ﷺ کی عزت و ناموس پر قربان ہے ، لیکن اگرکوئی مجرم بھی ہے تو پاکستان میں توہین ناموس رسالت و توہین مذہب و مقدسات کا قانون موجود ہے اس کو عدالت میں ، قانون کے کٹہرے میں لاناچاہیے۔

مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ   اس واقعے نے پورے ملک کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے رحمتہ اللعالمین اتھارٹی کے قیام جیسے اقدامات کا بنیادی مقصد اسلام کی اصل روح اور تعلیمات معاشرے میں پھیلانا ہے تا کہ مستقبل میں ایسے اسلام دشمن اقدامات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو بربریت ہے جس کا اسلام سے یا محمد عربی ۖ کی سیرت طیبہ سے کوئی تعلق نہیں ہے او رملک بھر کے علما و مشائخ اس کی مذمت کرتے ہیں  انہوں نے کہا کہ  وزیراعظم پاکستان  عمران خان صاحب نے وزیر اعلی پنجاب کو ہدایات دی ہیں کہ جو بھی مجرمین ہیں ان کو فوری طو رپر گرفتار کیا جائے اور ان شا اللہ وہ اپنے انجام کو پہنچیں گے ۔اس حوالے سے پنجاب پولیس کارروائی کررہی ہے ،  انہوں نے کہا کہ  بلا شبہ یہ ایک ایسا عمل ہے جس کا نہ اسلام سے کوئی تعلق ہے ، نہ قرآن و سنت سے کوئی جواز ملتا ہے اور نہ اس کا کوئی انسانیت سے تعلق ہے۔

معاون خصوصی وزیرِ اعلی پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور   نے کہا کہ  سیالکوٹ میں پیش آنے والے افسوسناک اور حددرجہ قابلِ مذمت واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ وزیرِ اعظم عمران خان اور وزیرِ اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی خصوصی ہدایات پر ایک اعلی سطحی انکوائری کی جا رہی ہے جس کی رپورٹ 48 گھنٹوں میں منظرِ عام پر لائی جائے گی اور اس گھناونے واقعے میں ملوث تمام عناصر کے خلاف فوری کارروائی ہو گی۔