سکھر؛کسٹم کی جانب سے پچیس کروڑروپے سے زائد کی اسمگل شدہ ممنوعہ و مضرصحت اشیاءنذر آتش

113

سکھر،24جنوری(اے پی پی )محکمہ کسٹم کی جانب سے کسٹم کے عالمی دن کے موقع پر سکھر ،خیرپور ،حیکب آباد، کشمور سمیت اندرون سندھ میں مختلف کاروائیوں کے دوران پکڑی گئی 25 کروڑ گیارہ لاکھ روپے سے زائد کی ممنوعہ و مضر صحت اشیاء نذر آتش  کر دیں۔اسمگل شدہ ممنوعہ و مضرصحت اشیاءمیں انڈین گٹکے کے 808 بیگز ،اجینوموتواور چائینیز نمک کے 923 بیگز ، 90 ٹن چھالیہ ،سگریٹ کے 10607 ڈنڈے،ویفر بسکٹ کے 100 کاٹن ،83 غیر قانونی ڈیجیٹل ریسیور،شیمپو کی 26 باٹلز،انڈین میڈیسن کے 212باکسز ،8360کلو کتھا ،67 خشیش کے بورے،5000 کلو بھوسہ ،تارا نسوار کے 30 بورے ،تمباکو کے1234 پیکیٹ ،اور کھوپرے کی 36 بوتلیں شامل تھیں۔

 سول جج علی حسن پھلپوٹو ،کلیکٹرکسٹم حیدرآباد صادق اللہ خان ،ایڈیشنل کلیکٹر عاصم الرحمان ،اسٹنٹ کلیکٹر سکھر عرفان منگی کی نگرانی میں اسمگل شدہ ممنوعہ و مضرصحت اشیاء کو  کیا گیا۔ اس موقع پر رینجرز،اے این ایف ،بلدیہ ،پولیس ،محکمہ ماحولیات ،و دیگر محکموں کے افسران موجود تھے۔

 قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کلیکٹر کسٹم حیدرآباد صادق اللہ خان نے کہا کہ محکمہ کسٹم دن رات ممنوعہ و مضر صحت اشیاءکی روک تھام کے لیے مصروف عمل ہے تاہم عوام میں اس حوالے سے شعور بیدار کرنے کی بھی ضرورت ہے کہ یہ مضرصحت اشیاءان کے لئے نقصان دہ ہیں۔

 ان کاکہنا تھا کہ سکھر میں کسٹم کلیکٹوریٹ قائم کرنے کی تجویز زیر غور ہے اور امید ہے کہ جلد سکھر میں کسٹم کلیکٹوریٹ قائم ہوگا اس کلیکٹوریٹ کے قیام سے نہ صرف یہاں کے تاجروں کو بلکہ عملے اور افسران کو بھی سہولت حاصل ہوگی ان کا کہنا تھا کہ اس وقت چھالیہ سب سے مضر صحت بن چکی ہے کیو نکہ اس سے گٹکا اور دیگر چیزیں تیار ہوتی ہیں اور لوگوں نے گھروں میں کارخانے بنا رکھے ہیں جس کے لیے اب ہم سول سوسائٹی ،وکلاءاور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر لائحہ عمل بنا رہے ہیں۔