پاکستان میں مہنگائی کے ذمہ دار ملک سے باہر مہنگی ترین جائدادیں بنا چکے ہیں ؛ چوہدری فواد حسین

22

لاہور،16جنوری  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ  پاکستان میں مہنگائی کے ذمہ دار ملک سے باہر مہنگی ترین جائدادیں بنا چکے ہیں۔وہ لاہور پریس کلب کے ممبران کو قومی صحت کارڈ دینے کی افتتاحی تقریب اور میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے علاوہ کوئی اور قومی لیڈر نہیں ،تحریک انصاف کا پورے پاکستان میں ووٹ بینک ہے پی ٹی آئی پورے ملک میں تمام سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی اندرون سندھ ،مسلم لیگ (ن ) سنٹرل پنجاب اور جے یو آئی خیبر پختوانخواہ کے کچھ علاقوں تک محدود ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ مہنگائی کے ذمہ دار نواز شریف ہیں اور وہ لندن کی سب سے مہنگی پراپرٹی میں بیٹھے ہوئے ہیں، لوٹ مار کر کے ملک سے فرار ہونے والے ہمیں مہنگائی پر لیکچر دے رہے ہیں، برطانیہ میں وزیر اعظم بورس جانسن نے کورونا کے دوران لاک ڈاؤن لگایا تاکہ لوگ گھروں میں رہیں لیکن وزیر اعظم خود پارٹیاں اٹینڈ کرتے رہے جس پر اتنی بڑی بحث شروع ہو گئی کہ ان کی کرسی خطرے میں پڑ گئی لیکن ہمارے میڈیا میں ایک ٹی وی نے اسحاق ڈار کو لیا ہوا ہے، ایک بڑے اخبارمیں ان کا آرٹیکل چھپا ہے ،یہاں تو ایسا لگتا ہے کہ ہمیں کوئی فکر ہی نہیں ہے ،وہ لوگ جو پاکستان کے عدالتی نظام سے بھاگ جائیں ،پاکستان سے پیسے چوری کر کے بھاگیں،کوئی اخلاقی جوازہے کہ وہ ہمیں معیشت پر لیکچر دیں اور عوام ان کو سننا شروع کر دیں۔بیرونی قرضوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 1947سے 2008تک پاکستان نے 6ہزار ارب کا قرضہ لیا جبکہ 2008سے 2018 تک صرف 10سالوں میں 23ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا گیا جبکہ ہم نے 5سال میں 55ارب ڈالر قرضہ واپس کرنا تھا جس میں سے 3سالوں میں پی ٹی آئی کی حکومت نے 32ارب ڈالر بیرونی قرضہ واپس کیا  ہے۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری جب لندن میں جاتے ہیں تو وہ چرچل ہوٹل کا  پورا فلوربک کروا لیتے ہیں جب دبئی جاتے ہیں وہاں بھی ایسا ہوتا ہے ، ان چیزوں کو کیسے نظر انداز کردیں ، جو لوگ مہنگائی کے  ذمہ دار ہیں انہیں کیسے چھوڑ دیں، نواز شریف کے دور میں شاہد خاقان عباسی 157ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ چھوڑ کر چلے گئے جبکہ ہمیں ان کی سوئی گیس سکیموں کو مکمل کرنے کیلئے 90ارب روپے سالانہ کی ضرورت ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گوادر میں 700ارب روپے خرچ کئے گئے ہیں جس میں سدرن بلوچستان کا پیکیج بھی شامل ہے اور اگلے 6ماہ میں گوادر کے تمام بڑے مسائل حل کر دیئے جائیں گے ۔کھاد کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں عالمی مارکیٹ کے مقابلے میں سستی کھاد میسر ہے مسلسل تین سال سے  5فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہو رہی ہے اور رواں سال بھی گندم کی بمپر پیداوار متوقع ہے کسانو ں کو کھادکی فراہمی کو یقینی بنا رہے ہیں۔

سورس:وی این ایس، لاہور