پاکستان کسی انسانی المیہ سے بچنے کیلئے افغان عوام کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا عزم کئے ہوئے ہے؛  وزیراعظم عمران خان

42

اسلام آباد،14جنوری  (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کسی انسانی المیہ سے بچنے کیلئے افغان عوام کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا عزم کئے ہوئے ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو افغانستان کے حوالہ سے ایپکس کمیٹی کے تیسرے اجلاس کی صدارت کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے افغانستان میں امداد کیلئے اقوام متحدہ کی اپیل کا خیرمقدم کیا۔ ایپکس کمیٹی نے افغانستان میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔ ایپکس کمیٹی نے اقتصادی طور پر تباہ حال افغانستان میں انسانی جانوں کو بچانے اور مشکل کی اس گھڑی میں افغانوں کی مدد کیلئے عالمی برادری اور امدادی اداروں سے ایک بار پھر مدد کی اپیل کی۔وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ افغانستان میں انسانی المیہ سے بچائو کیلئے دوست ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی راہیں تلاش کریں تاکہ افغانستان میں طب، آئی ٹی، فنانس اور اکائونٹنگ کے شعبوں میں تربیت یافتہ افرادی قوت بھجوائی جا سکے۔ انہوں نے افغانستان کی بحالی اور ترقی میں مدد کیلئے ریلویز، معدنیات، ادویہ سازی اور میڈیا کے شعبوں میں تعاون کی بھی ہدایت کی۔قبل ازیں ایپکس کمیٹی کو افغانستان کیلئے 5 ارب روپے کی امداد پر پیشرفت کے حوالہ سے آگاہ کیا گیا جس میں 50 ہزار میٹرک ٹن گندم سمیت غذائی اجناس، ہنگامی طبی سامان، سردی سے بچائو کیلئے پناہ گاہیں اور دیگر سامان شامل ہیں۔ ایپکس کمیٹی کو بتایا گیا کہ افغانستان شدید موسم سرما کے دوران بھوک اور انسانی المیہ کی صورتحال پیدا ہونے کے دہانے پر ہے، اس صورتحال میں عوام کیلئے خوراک اور پناہ گاہوں کا حصول مشکل ہو گیا ہے۔کمیٹی نے افغان عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے امدادی اداروں پر زور دیا کہ وہ افغان عوام کی مدد کیلئے فوری حرکت میں آئیں۔اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود، وزیراعظم کے مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف، پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور اعلیٰ سول و ملٹری حکام موجود تھے۔

سورس:وی این ایس، اسلام آباد