شہباز شریف4 کے ٹولے اپنے، حمزہ، نواز شریف اور مریم کیلئے ڈیل مانگ رہے ہیں ؛ڈاکٹر شہباز گل

17

فیصل آباد ،16جنوری  (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ و ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ شہباز شریف4 کے ٹولے اپنے، حمزہ شہباز، نواز شریف اور مریم نواز کیلئے ڈیل مانگ رہے اور لندن جانا چاہتے ہیں لیکن انہیں جتنی ڈیل اور ڈھیل ملنا تھی مل گئی اور عنقریب شہباز شریف جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے جبکہ نواز شریف کا ویزا بھی جلد مسترد ہونیوالا ہے۔

132.217 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر ہونیوالے گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج برائے خواتین میراں والا بنگلہ بوریوالا روڈ ضلع فیصل آبادکی افتتاحی تقریب کے موقع پراتوار کی سہ پہر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف چاروں کیلئے ڈیل چاہتے اور لندن جانے کے خواہاں ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ اگر ان کو ڈیل مل جائے اور انہیں لندن جانے دیا جا ئے تو بعد میں شاہد خاقان عباسی ن لیگ کی سیاست سنبھال لیں لیکن اب ایسا نہیں ہوگا اور انہیں جواب دینا ہوگا کہ مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں 3700 کروڑ روپے کس نے کہاں سے کیوں اور کیسے جمع کر وائے اوراسی طرح ان کے باقی ملازمین کے فرضی اکاؤنٹس میں اربوں روپے کی رقم کیسے اور کہاں سے آئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جتنی مجبوریاں تھیں وہ ختم ہوگئی ہیں اس لئے اب کوئی نرمی کی توقع نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ اب ان کے سامنے عمران خان کھڑا ہے لہٰذا نواز شریف کا احتساب ضرور ہوگاکیونکہ ایک طرف ہم انہیں واپس لانا چاہتے ہیں اور دوسری طرف ان کا ویزا بھی رجیکٹ ہونیوالا ہے اس لئے انہیں وہاں سے نکالا جا ئے گا اور وہ یہاں لینڈ کرنے کے بعد سیدھے جیل جائیں گے۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ اب شہباز شریف کا ڈیل کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا اور وہ جلد سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کی باتیں صرف میڈیا تک ہیں اور وہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا نواز شریف وطن کا راستہ بھول گئے ہیں جو ایاز صادق انہیں لینے جائیں گے یا نواز شریف کوئی دوشیزہ ہے کہ انہیں ایاز صادق جیسا محرم چاہیے جو انہیں واپس لیکر آئے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملک سے بھاگنے کیلئے ترلے منتیں کر رہے تھے جو کبھی جدہ، کبھی سعودیہ کبھی لندن میں چھپتے پھر رہے ہیں اسلئے خدارا انہیں محمود غزنوی نہ بنایا جائے کیونکہ انہوں نے یہاں آکرکوئی سومنات کا مندر فتح نہیں کرنا بلکہ با لآ خر گاجریں ہی کاٹنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مہر تیار کررکھی ہے جو نواز شریف کے وارنٹ پر لگے گی اور جونہی وہ پاکستان میں اتریں گے انہیں وہاں سے سیدھی جیل کی راہ دکھائی جا ئے گی۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں شریف برادران کی پروردہ بیورو کریسی نے موجودہ حکومت کی راہ میں قدم قدم پر روڑے اٹکانے کی کوشش کی لیکن اب انہیں معلوم ہوگیا ہے کہ شریف برادران کا سورج ہمیشہ ہمیشہ کیلئے غروب ہوگیا ہے اسلئے وہ بھی راہ راست پر آگئے ہیں۔

معاون خصوصی وزیراعظم نے کہا کہ جب ایک ایک چپڑاسی کے اکاؤنٹ سے 4،4 ارب روپے نکلیں گے تو حکومت یہ پوچھنے میں حق بجانب ہوگی کہ یہ رقم کہاں سے آئی اور اس کا جواب بھی انہیں بہرحال دینا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سب سن لیں کہ احتساب ہوگا اور ضرور ہوگا اسلئے اگر کوئی عمران خان پر یا ان کی ذات یا ان کے اقتدار پر حملہ آور ہوتا ہے تو ہوتا رہے لیکن ان اوچھے ہتھکنڈوں سے اب ان کی جان نہیں بچنے والی۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے بھاگنے والے عوام کیلئے کچھ نہیں کرسکتے لہٰذا الیکشن میں عوام ان سے حساب برابر کردیں گے کیونکہ اب انہیں الیکٹرانک ووٹنگ مشین آنے کے بعد ووٹ سے مقابلہ کرنا پڑے گا۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ آج عالمی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ ہے کہ سال 2022 میں پاکستان کی اکانومی امریکہ، برطانیہ اور دنیا کے دیگر ترقی یافتہ ممالک سے زیادہ تیزی سے اوپر جائے گی جوعمران خان کی حکومت کی کوششوں کا اعتراف ہے۔انہوں نے کہا کہ آج اپوزیشن والے حکومت پر تنقید کررہے ہیں لیکن ان لوگوں نے ہی ملک کا بیڑا غرق کیا اور ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا یہی وجہ ہے کہ ہمیں جون2022 تک سابق حکومت کے دور میں لیا گیا 8 ارب 50 کروڑ ڈالر سے زیادہ قرضہ واپس کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر سال 11 ارب ڈالر کا پرانا قرض واپس کر رہے ہیں جس کیلئے ہمیں سالانہ 2.3 ارب ڈالر مزید قرض لینا پڑ رہا ہے کیونکہ سابق حکومتوں کا قرض واپس کرنے کیلئے ہمارے پاس پورے پیسے نہیں۔

 معاون خصوصی نے کہا کہ سابق حکمران ہر سال ساڑھے 4 ارب ڈالر قرض لیتے رہے اور سالانہ 5 ارب ڈالر کا قرضہ واپس کرتے تھے لیکن اس کے برعکس ہم سالانہ 2.3 ارب ڈالر لیکر11 ارب ڈالرواپس ادا کررہے ہیں لہٰذا ہم پر تنقید کرنیوالوں کو شرم کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اوورسیز پاکستانی ہم پر اعتماد کرتے ہوئے ہمارے ساتھ ڈٹ کر کھڑا ہے اور اس کی ترسیلات زر 20 سے بڑھ کر 30 ارب ڈالر سالانہ ہوگئی ہیں جس سے ملک کو بڑا سہارا ملا ہے اور اس میں مزید اضافہ بھی ہورہا ہے اس کے ساتھ ساتھ ہماری برآمدات بھی بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے مہنگائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم پٹرول، کوکنگ آئل، دالیں اور بہت سی دیگر اشیائے ضروریہ باہر سے درآمد کرتے ہیں اسلئے جب ڈالر کی قیمت میں اضافہ سے عالمی منڈی میں ان کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو مجبوراً ہمیں بھی بڑھانا پڑتی ہیں لیکن جب ان میں کمی آتی ہے تو ہم بھی عوام کو ریلیف دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ اگلے 2،3 ماہ میں یہ قیمتیں کم ہوجائیں گی تو اس کے اثرات لوگوں تک بھی پہنچائیں گے۔

معاون خصوصی وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 30 سالوں میں ہماری آبادی بڑھ کر دوگنا ہوگئی لیکن پیداوار کو ان تیس سالوں میں ڈبل نہیں کیا گیا اسی لئے ڈیمانڈ اور سپلائی میں واضح فرق کے باعث بھی مہنگائی کا مسئلہ پیش آرہا ہے کیونکہ جب چیزیں طلب سے زیادہ ہوں گی تو ان کی قیمتیں کم ہوں گی اور جب چیزیں طلب کے مقابلے میں شارٹ ہوں گی تو لا محالہ ان کی قیمت بڑھ جائے گی تاہم اب حکومت ڈیمانڈ اور سپلائی میں فرق کو ختم کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر تمام ممکن اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چیزیں انتظامیہ کے ذریعے کنٹرول نہیں ہوسکتیں اس لئے فوڈ سیکٹر پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینا اور بڑی تعداد میں کولڈ سٹوریج کے قیام کی طرف توجہ دینا ہوگی تاکہ جب آلو، ٹماٹر، کریلے اور اسی جیسی چیزیں انتہائی سستی ہوں تو ان کی بڑی مقدار کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے سٹور کرلیا جا ئے اور جب سیزن آف ہو تو وہ مارکیٹ میں لے آئی جائیں۔

 ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ لوگ عمران خان پر مہنگائی کا الزام لگاتے ہیں حالانکہ وہ غریب عوام کا سب سے بڑا خیر خواہ ہے جس نے لاہور، کراچی،پشاور میں بین الاقوامی معیار کے عظیم الشان کینسر ہسپتال قائم کئے جہاں 70 فیصد مریضوں کا علاج مفت ہوتا ہے، جس نے نمل اور القادر جیسی یونیورسٹیاں بنائیں جہاں بڑی تعداد میں طلبا و طالبات کو مفت تعلیم ملتی ہے، جس نے صحت انصاف کارڈ جاری کیا جس سے کے پی کے کے بعد اب پنجاب کے ہر گھرنے اور ہر شہری کو خواہ اس کا تعلق خواہ کسی بھی پارٹی سے ہو اسے سالانہ 10 لاکھ روپے تک اپنی پسند کے ڈاکٹر سے اپنی پسند کے ہسپتال میں علاج معالجہ کی سہولت دستیاب ہوگی اور اگرچہ زندگی اور موت اللہ کے اختیار میں ہے لیکن اب کسی کا پیارا صرف اس لئے موت کے منہ میں نہیں جائے گا کہ اس کے پاس علاج کیلئے پیسے نہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام کا سب سے بڑا ہمدرد ہے اور اسے ہر وقت عوام کی فکر رہتی ہے اسلئے وہ کوئی ایسا اقدام نہیں کرسکتا جس میں عوام کو تکلیف پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں صحت اور تعلیم پر پیسے نہیں لگائے گئے اوراگرچہ سڑکیں بنانا بھی ضروری ہے لیکن اس کی لاگت اتنی ہی ہونی چاہیے تھی جتنی حقیقت میں بنتی ہے تاہم اب عمران خان نے غریب کا ہاتھ پکڑا ہے اور آج غریب بھی امیروں جیسا علاج کراسکتے ہیں نیزآج پیسے نہ ہونے پر کسی مریض کی جان نہیں جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم تعلیم پر بھی توجہ دے رہے ہیں اور انہوں نے اپنے حلقے کے 47 سکولوں کو اپ گریڈ کروایا ہے اور چونکہ تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے ہماری بچیاں پیچھے رہ جاتی ہیں اسلئے ہم بچیوں کے کالجز پر بھی توجہ دے رہے ہیں اور وہ مذکورہ کالج کے قیام پرڈاکٹر نثار جٹ کو اچھے منصوبے کیلئے کاوشیں کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کی ذاتی توجہ بھی سکولوں و کالجوں کے قیام پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکیں بننے سے موٹر وے تک رسائی آسان ہوگی اورعوام جان لیں کہ عمران خان غریب عوام کیلئے حکومت میں آیاہے اور ہم ان کے ساتھ مل کرچیزوں کو درست کررہے ہیں اورہماری معیشت بھی ترقی یافتہ ملکوں کے مقابلے میں تیزی سے ترقی کررہی ہے۔

ڈاکٹرشہباز گل نے کہا کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ کئی چینلز صحافیوں کو تنخواہ نہیں دے رہے حالانکہ ان کی دو چینلزسے بات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ ان کے پاس پرائیویٹ طور پر ہی اتنے اشتہار ات ہیں کہ انہیں حکومتی اشتہارات کی ضرورت نہیں لہٰذا انہیں اپنے ورکرز، صحافیوں، کیمرہ مینوں، فوٹو گرافرز اور دیگر عملہ کو بھی بروقت تنخواہیں ادا کرنی چا ہئیں جبکہ حکومت بھی کوشش کرے گی کہ اشتہارات تنخواہوں کی ادائیگی سے مشروط ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ فیصل آباد چنیوٹ روڈ، سرگودھا روڈ، جھنگ روڈ اور سمندری روڈ وغیرہ کی تعمیر جلد شروع ہوجائے گی اور 13 ارب کی لاگت سے ان منصوبوں کو ریکارڈ مدت میں مکمل کیا جائے گا۔

اس موقع پرصوبائی وزیر کلچر و کالونیز میاں خیال احمد کاسترو، سابق ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر نثار احمد جٹ،سابق ناظم لائلپور ٹاؤن ندیم آفتاب سندھو، معززین علاقہ اور بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کے کارکنان بھی موجود تھے۔

سورس:وی این ایس، فیصل آباد