مودی کی سوچ بھارت کو”اینٹی سیکولر انڈیا”کی سمت لے جارہی ہے ؛ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

18

اسلام آباد،24فروری  (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام اور ترقی پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے بھی ضروری ہے، پاکستان نے 40 سال تک 4 لاکھ مہاجرین کو پناہ دی جسکی کوئی مثال نہیں ملتی، مودی کی سوچ بھارت کو”اینٹی سیکولر انڈیا”کی سمت لے جارہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز کے زیر اہتمام “جنوبی ایشیا: بڑھتے ہوئے مواقع اور چیلنجز” کے موضوع پر ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں پاکستان ، بھارت، سری لنکا ، بنگلہ دیش اور ہنگری کے مندوبین کے علاوہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی ادارے (یو این ڈی پی) اور عالمی بینک کے نمائندوں نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہاکہ دنیا کو کشمیر کے حوالے سے دوہرا معیار ترک کرنا چاہئے، وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔

صدر نے بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے نریندر مودی کے متعصبانہ رویہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت ہندوتوا ایجنڈے کے ذریعے ملک کو آگ میں جھونک رہی ہے، اقوام متحدہ کے وعدوں کے باوجود مسئلہ کشمیر مفادات کی وجہ سے ابھی تک حل طلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا نے جنگوں پر کھربوں ڈالر خرچ کیے ہیں جو غربت کے خاتمے پر خرچ کیے جاسکتے تھے، یورپ نے پہلی اور دوسری عالمی جنگوں میں ہونے والی تباہی کے بعد اپنی سرزمین پر مزید جنگوں سے اجتناب کیا لیکن افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو تباہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اخلاقیات کو ایک طرف رکھتے ہوئے بحیرہ روم میں پناہ گزینوں کو سمندر میں غرق کرنے کے علاوہ ان کی آبروریزی کی گئی اور انہیں قتل کیا گیا جبکہ اس کے برعکس پاکستان نے انسانی ہمدردی کے جذبہ کے تحت لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی تعمیر نو پاکستان کے لیے بہترین موقع ہے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کو پاکستان اور خطے کے لیے سب سے بڑا موقع قرار دیتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ فیصلہ سازوں اور تیزی سے ترقی پذیر ٹیکنالوجیز کے درمیان فرق کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کو مذہب کے نام پر نشانہ بنایا جارہا ہے، مودی اور ہندوتوا کے اقدامات بھارت کو تباہ کر دیں گے ، دنیا کو بھارت کا مکروہ چہرہ دکھانا ہے، پاکستان ہر کسی کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے، پاکستان کے عوام کا معیار زندگی بہتر بنانا چاہتے ہیں، فیک نیوز تہذیبوں کو تباہ کر ے گی۔ انہوں نے کہاکہ فیک نیوز کے ذریعے امریکی پالیسی سازوں اور عوام کو آمادہ کیا گیا کہ عراق کے پاس تباہی پھیلانے والے ہتھیار موجود ہیں، سوشل میڈیا پر اس بات کا پتہ چلانا مشکل ہے کہ کونسی خبر جھوٹی ہے۔

 صدر مملکت نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ہمارے اوپر ایک بوجھ ہے، اسلاموفوبیا کی سینکڑوں سال کی تاریخ ہے جس کے خاتمہ کی ضرورت ہے، ہمیں اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا اور خواتین کو بااختیار بنانا چاہئے۔ صدر نے کہا کہ ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔