یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر سفیر پاکستان برائے بیلجیئم، لکسمبرگ اور یورپی یونین جناب ظہیر اے جنجوعہ کا پیغام

21

بیلجیئم، 05 فروری ( اےپی پی): یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر سفیر پاکستان برائے بیلجیئم، لکسمبرگ اور یورپی یونین جناب ظہیر اے جنجوعہ  نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر، ہم اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے حق خودارادیت کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد میں اپنے مستقل عزم اور پرعزم حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔

اس دن کو مناتے ہوئے ہم غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کو بھارت کے ناجائز قبضے کے چنگل سے آزاد کرانے کے لیے ان کی بہادرانہ جدوجہد اور بے مثال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

متنازعہ علاقے کی آبادی کو تبدیل کرنے کی بھارت کی تازہ ترین غیر قانونی کوششوں کا مقصد مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔ یہ اقدامات بشمول ڈومیسائل قوانین میں تبدیلیاں، جائیداد کے قوانین اور مقبوضہ زمین پر بیرونی لوگوں کی آباد کاری بین الاقوامی  قو ا نین ، متعلقہ UNSC کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہے۔

کشمیریوں کی اقوام متحدہ کے ضمانت شدہ حق خودارادیت کے لیے ان کی منصفانہ اور مقامی جدوجہد کو دبانے کے لیے، بھارت نے IIOJ&K میں ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل کا آغاز کیا ہے۔

دس لاکھ سے زیادہ ہندوستانی قابض افواج کی تعیناتی کے ساتھ، ہندوستان نے IIOJ&K کو دنیا کی سب سے بڑی اوپن ایئر جیل بنا دیا ہے۔ بھارتی فوج بے گناہ کشمیری مردوں، عورتوں اور بچوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔ کشمیری نوجوانوں کو خاص طور پر بھارتی فوج نے اپنے بے دریغ جبر کا نشانہ بنایا ہے۔

بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں کشمیر میں   آزاد آوازوں کو خاموش کرنے کی اپنی کوششوں میں، بھارت نے پریس، میڈیا، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے۔ بھا رت  غیر قانونی (سرگرمیوں) کی روک تھام کے قانون اور آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ سمیت مختلف غیر  انسا نی  قوانین کا استعمال کر رہا ہے تاکہ رات کے چھاپوں، جائیدادوں کی ضبطی، من مانی گرفتاریوں، جعلی مقابلوں اور صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کی حراست  کا  جواز بنایا جا سکے۔ .

ہم بین الاقوامی برادری سے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں کہ وہ ہندوستان کو درجہ ذیل اقدامات کے لئے جوابدہ ٹھہرائے: (i) بین الاقوامی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور جموں و کشمیر کے تنازعہ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا؛ اور (ii) IIOJ&K میں انسانی حقوق کی مجموعی، منظم اور بلا روک ٹوک خلاف ورزی۔

اپنی طرف سے، پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور متعلقہ یو این ایس سی کی قرارداد کے مطابق حق خودارادیت کے جائز اور ناقابل تنسیخ حق کے حصول کی جدوجہد میں ان کی ہر ممکن سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔