فیصل آباد ،19مارچ (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا میرا گھر میرا پاکستان منصوبہ ملکی تاریخ کا مثالی اقدام اور حکومت کا شاندار کا رنامہ ہے جس نے کم آمدنی والے بے وسائل لوگوں اور ساری ساری زندگی کرائے کے مکانوں میں غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار پریشان کن زندگی گزارنے والوں کیلئے اپنی زمین اور اپنی چھت کا خواب شرمندہ تعبیر کیا اور انہیں 5 سے لیکر10 مرلہ تک کے گھر بنانے کیلئے زمین کی خرید اور مکان کی تعمیرکیلئے قرضوں کی آسان سہولت فراہم کی بلکہ اس وقت تک اس مد میں بینکوں کو 350 ارب روپے کے ہاؤسنگ فنانس لونز کیلئے درخواستیں وصول، 150 ارب روپے کے قرضے منظور، 56 ارب روپے کی رقم جاری اور اس پر حکومت 4 ارب روپے کی سبسڈی بھی دے چکی ہے جس سے لوگوں نے اپنے ذاتی گھروں کی تعمیر کا آغاز کردیا ہے اس طرح وزیر اعظم عمران خان نے لوگوں کو جو 50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ کیا تھا اب بات ان 50 لاکھ گھروں سے بھی آگے جانیوالی ہے اور لاکھوں کروڑوں ایسے افراد جو اپنی کم و محدود آمدنی میں اپنا ذاتی گھر بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے وہ اب جلد اپنے ذاتی گھر بنانے جا رہے ہیں جس کیلئے انہیں صرف اتنی ہی قسط دینی پڑے گی جتنا وہ کرایہ دیتے ہیں لیکن اب وہ اپنے ذاتی گھر کے مالک ہوں گے جس کی زمین بھی ان کی اپنی ہوگی اور چھت بھی۔
وہ ہفتہ کوسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زیر اہتمام سرکل کلب فیصل آباد میں شروع ہونیوالے دو روزہ عظیم الشان “میرا پاکستان میرا گھر”میلہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس میں گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان رضا باقر، تمام نجی بینکوں کے سربراہان، نیفڈا کے حکام، صنعتکاروں، تاجروں، کنسٹرکشن انڈسٹری سے وابستہ افراد، ڈویلپرز، پلانرز اور سول سوسائٹی کے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان کی آبادی میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے لہٰذاہمیں بڑھتی آبادی کی ضروریات کے مطابق اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ میرا گھر میرا پاکستان منصوبہ کی کامیابی میں تمام اداروں نے محنت کی جبکہ میرا گھر میرا پاکستان ایک انقلابی منصوبہ ہے جس کی کامیابی میں وزیراعظم عمران خان اور گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کا بڑا کردار ہے نیزگورنر سٹیٹ بینک اور ان کی ٹیم نے کورونا میں بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ اورحکومتی اقدامات سےصنعتیں چل رہی ہیں اور مزدور بیروزگار نہیں ہوئے۔ بینکوں میں ٹیکنالوجی کے استعمال نے ہماری بہت سی مشکلات کو دور کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے میرا گھر میرا پاکستان منصوبے کو ایک تحریک کی شکل دی جبکہ منصوبے کی کامیابی میں نجی بینکوں نے بھی بہت اہم کردار ادا کیا ہے جس پر وہ ان کے مشکور اور حکومت کی جانب سے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
وزیر مملکت اطلاعات و نشریات نے کہا کہ عمران خان اور ان کی ٹیم نے مشن امپوسیبل کو ممکن کر دکھایا کیونکہ یہ نہ صرف ان کا ویژن تھا بلکہ ان کی کوشش تھی کہ مڈل کلاس اور لوئر مڈل کلاس سمیت متوسط و سفید پوش طبقے اور پسے ہوئے افراد کا سہارا بنا جا ئے۔ انہوں نے کہا کہ اڑھائی فیصد سالانہ کے تناسب سے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کیلئے جہاں فوڈ سکیورٹی کو ممکن بنایا جارہا ہے وہیں ان کی رہائشی ضروریات کو پورا کرنے اور مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرا گھر ہر پاکستانی کا خواب ہے جسے عمران خان کی قیادت میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہر جمعرات کو اس ضمن میں طویل ترین اور کئی کئی میٹنگز لیکر سٹیٹ بینک، نیفڈا، تمام نجی بینکوں، ہاؤسنگ سیکٹر سے وابستہ افراد اور کنسٹرکشن انڈسٹری کے لوگوں سے مشاورت کرکے انہیں ہدایات جاری کرتے اور اس کی لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ بھی ممکن بنا رہے ہیں تاکہ اس مشن کی بروقت تکمیل ہوسکے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ ہفتہ وار جائزہ اجلاسوں میں تمام اداروں کی شرکت سے رکاوٹوں کو دور کیا جا رہا ہے اور فیصل آباد کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ملک میں پہلا میرا گھر میراپاکستان میلہ فیصل آباد میں منعقد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ کے تمام اداروں نے اس سلسلہ میں اپنی اپنی جگہ پر شاندار پر فارم کیا جو انتہائی خوش آئند اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر بھی خوش آئند ہے کہ دسمبر 2020 میں ہاؤسنگ لونز کی ڈسبرسمنٹ زیرو تھی جو اب مارچ 2022 میں 13 ماہ کے بعد 56 ارب روپے ہوگئی ہے اور اس میں انتہائی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ہفتے اس ہاؤس لون ڈسبرسمنٹ میں 4 سے 5 ارب روپے کا اضافہ ہورہا ہے جبکہ بینکوں کو اس پراسیس کو مزید تیز کرنے کیلئے بھی کہا گیا ہے۔
وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ ہاؤسنگ پراجیکٹ بہت بڑا انقلاب ہے جس سے اب کوئی بھی شخص بے گھر نہیں رہے گا۔انہوں نے کہا کہ اس میں جہاں وزیر اعظم کی شبانہ روز جدوجہد شامل ہے وہیں گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کا بھی شاندار کردار ہے جن کے بارے میں لوگ کہتے تھے کہ ان کا پاکستان سے کوئی لینا دینا نہیں اور جب ضرورت ہوئی وہ اپنا بیگ اٹھا کر پاکستان سے نکل جا ئیں گے لیکن رضا باقر نے یہ ثابت کردیا کہ وہ حقیقی معنوں میں پاکستان کا بیٹا اور یہاں کے عوام کا دوست و سروس پرووائیڈر ہے جنہوں نے نہ کورونا میں صنعت، کاروبار، تجارت کا پہیہ رکنے دیا نہ ان کو فنانس کی مشکلات آنے دیں نہ ہی کسی کو بیروزگار ہونے دیا جس پر ہم ان کے مشکور ہیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ کووڈ میں وزیراعظم نے 1200 ارب کا پیکیج دیا جس سے انڈسٹری چل رہی ہے، برآمدات بڑھ رہی ہیں اور سسٹین ایبل گروتھ بھی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر میں جدید ٹیکنالوجی نے انتہائی آسانیاں پیدا کردی ہیں اس طرح اب گھر بیٹھے ایپ ڈاؤن لوڈ کرکے تمام امور سر انجام دیئے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی کوششوں اور ایف بی آر و دیگر اداروں کی محنت سے ملک میں اس وقت 7000 ارب روپے کی اکنامک سرگرمیاں فروغ پارہی ہیں اور ان سے ملازمتوں کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب گھر اپنا ہوگا تو ہر سال کرایہ نہیں بڑھانا پڑے گا، بینک کی قسط فکس رہے گی، زمین و مکان کی قیمت بڑھے گی اور مالک مکان کی بلیک میلنگ سے بھی چھٹکارا ملے گا۔
فرخ حبیب نے سٹیٹ بینک، نیفڈا، تمام نجی بینکوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے اپیل کی کہ وہ آؤٹ ریچ کو مزید بڑھائیں تاکہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے مستفید ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ تھوڑا سا گڑ اور ڈالیں گے تو لوگوں کے گھروں کی ڈیمانڈ بھی جلد پوری ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ میرا گھر ہر شخص کا خواب ہے جس کو اب تعبیر مل رہی ہے اور وزیر اعظم اس میں ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں۔ انہوں نے علامہ اقبال کا یہ شعر بھی پڑھا کہ افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر، ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کی کامیابی میں نجی بینکوں نے بھی بہت اہم کردار ادا کیااورکم آمدنی والے شہریوں کو گھروں کی فراہمی کیلئے ؎بہترین پالیسی بنائی جبکہ وزیراعظم کا ویژن واضح ہے کہ متوسط طبقے کی ضروریات پوری ہونی چاہئیں اسی لئے کم آمدنی والے افراد کو گھروں کی فراہمی وزیر اعظم کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پائیدار اکانومی کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے بہترین نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔
تقریب سے گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر آرگنائزرز نے بتایا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان19 اور 20 مارچ کوسرکل کلب فیصل آباد میں دو روزہ میلہ “میرا پاکستان میرا گھر” منعقد کر رہا ہے جو عوام کیلئے دونوں دن صبح11 بجے سے رات 8 بجے تک کھلا رہے گاجس کیلئے سٹیٹ بینک کو نیفڈا کا اشتراک بھی حاصل ہے۔انہوں نے بتایا کہ میلے میں مختلف شیڈولڈ بینکوں کی طرف سے “میرا پاکستان میرا گھر” کے تحت قرضے کی سہولیات بارے معلومات فراہم کی جارہی ہیں جبکہ بلڈرز، ڈویلپرز اور ریئل اسٹیٹ ایجنٹ ایسے مختلف منصوبوں کی نمائش کررہے ہیں جن میں لوگ قرضے کی سہولت سے مکانات یا اپارٹمنٹ خرید سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے وہ رہائشی جو اپنا گھر خریدنے یاتعمیر کرنے کے خواہش مند ہیں انہیں یہ موقع مل رہا ہے کہ وہ مکانات کا رعایتی قرضہ لینے سے متعلق اپنی اہلیت، قرضوں اور ماہانہ آمدنی کی بنیاد پر اپنی ماہانہ قسطوں کے بارے میں آگاہی و رہنمائی حاصل کرپا ئیں گے نیز اس موقع پروہ قرض لینے کی درخواست بھی بینکوں کو دے سکتے ہیں اور بینک ان درخواستوں کی وہیں اصولی منظوری دے سکیں گے بشرطیکہ اس ضمن میں درکار معلومات انہیں فراہم کی جائیں۔انہوں نے بتایا کہ میلے میں فیملیز کو مفت داخلے اور پارکنگ کے علاوہ اوپن قرعہ اندازی کے ذریعے قیمتی انعامات جیتنے، معروف گلوکاروں کا براہ راست کنسرٹ سننے، کھانے پینے کے اسٹالز اور بچوں اور نوجوانوں کیلئے دلچسپ فن ایریا سمیت دیگر تفریحی مواقع بھی فراہم کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یہ تقریب اسٹیٹ بینک کے فیس بک پیج پر براہ راست نشر کی جارہی ہے لہٰذاباخبر رہنے کیلئے شہری براہ کرم ایس بی پی کے فیس بک پیج اور ٹوئٹر ہینڈل کو ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
سورس:وی این ایس، فیصل آباد