کراچی۔7مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ کراچی سے حاصل ہونے والے ریونیو کا 95 فیصد صوبائی حکومت کو ملتا ہے لیکن صوبائ حکومت اس رقم کو شہر کی ترقی پر خرچ نہیں کرتی، وفاقی حکومت نے شہر میں میگا پراجیکٹس شروع کئے ہیں تاہم سندھ حکومت کراچی کو مکمل طور پر نظر انداز کررہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں منعقدہ سائنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وفاقی وزیر سیدامین الحق نے کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم کے تحت شہر کی ترقی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہےلیکن اس نے صوبے کو نظرانداز کیا، وفاقی حکومت نے کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ، سیوریج کی بہتری اور دیگر میگا پراجیکٹس شروع کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے وبائی مرض کو بحران کے بجائے ایک موقع کے طور پر لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے دور میں ملک کی آئی ٹی برآمدات بڑھ کر 2.1 بلین امریکی ڈالر ہو گئی ہیں جبکہ 3.5 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔امین الحق نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مختلف کورسز شروع کیے ہیں تاکہ ملک کے نوجوان جدید دنیا کے ہم قدم ہوسکیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ رابطے کو بہتر بنانے اور دور دراز علاقوں میں براڈ بینڈ کی سہولت کو یقینی بنانے کی کوششیں کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سمارٹ فون کی تیاری شروع کر دی گئی ہے اور سستے سمارٹ فونز کی تیاری کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔اس موقع پر جامعہ کراچی کے پروفیسر عطا الرحمان نے بھی خطاب کیا۔منتظمین نے وفاقی وزیر آئی ٹی کو سووینئر بھی پیش کیا۔