جدہ،13اپریل(اے پی پی):بین الاقوامی مقابلہ برائے قرأتِ قرآن اور حُسنِ آزان ” اوتر الکلام” کے مقابلے جاری ہیں، جن کا فائنل مقابلہ 19رمضان المبارک 1443ھ کو براہ راست نشر کیا جائے گا جس میں مقابلے کے فاتحین کو تاج پہنایا جائے گا۔
بین الاقوامی مقابلہ برائے قرأتِ قرآن اور حُسنِ آزان،اوتر الکلام جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی (GEA)کے زیرِ اہتمام اپنی طرز کا منفرد عالمی مقابلہ ہے جو قرأتِ قرآن اور حُسنِ آزان کے شعبوں میں باصلاحیت لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔اس مقابلے میں 80 ممالک سے 40,000 سے زیادہ شرکاء نے شرکت کے لیے درخواست دی، جن میں سے 36 نے فائنل مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔
یہ مقابلہ جات سعودیہ ٹی وی چینل پر پہلے سے ریکارڈ شدہ پروگرام میں نشر کیے جا رہے ہیں جبکہ فائنل مقابلہ براہِ راست نشر کیا جائے گا جس دوران جیتنے والوں کا اعلان کیا جائے گا۔
مقابلے کے انعامات کی کل مالیت 12 ملین سعودی ریال رکھی گئی ہے۔ جو اس میدان میں دنیا کا سب سے بڑا انعام ہے۔
بہترین تلاوت قرآن میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے کو 5ملین سعودی ریال، دوسرے نمبر پر 2 ملین سعودی ریال ، تیسرے نمبر پر
1 ملین سعودی ریال اور چوتھے نمبر حاصل کرنے والے قاری کو 500,000 سعودی ریال انعام دیا جائے گا۔
بہترین اذان کے انعامات میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے کو 2 ملین سعودی ریال،
دوسری پوزیشن کو 1 ملین سعودی ریال، تیسری پوزیشن کیلئے 500,000 سعودی ریال جبکہ چوتھی پوزیشن حاصل کرنے والے کو 250,000 سعودی ریال دیا جائے گا۔
بین الاقوامی مقابلہ برائے قرأتِ قرآن اور حُسنِ آزان،اوتر الکلام میں دنیا بھر سے شرکت کرنے والے امیدواروں کو سادہ اور آسان رجسٹریشن کرنا ہوتی ہے اور شروع کے مرحلے بھی آن لائن ہوتے ہیں جس سے گزر کر کوالیفائرز مراحلے تک پہنچنا ممکن ہوتا ہے۔ دونوں زمروں (قرآن کی تلاوت اور اذان) سے 36 امیدوار کوالیفائی کرتے ہیں۔ جن کا فائنل مقابلہ 19رمضان المبارک 1443ھ کو سعودی ٹی وی پر براہ راست نشر کیا جائے گی جس میں مقابلے کے فاتحین کو تاج پہنایا جائے گا۔
مقابلے کا پہلا مرحلہ 6 اقساط پر مشتمل ہے جس میں 36 قاری اور مؤذن اپنے سامنے ہونگے اور ہر زمرے سے ایک ایک مدمقابل ہرقسط سے کوارٹر فائنلسٹ کے طور پر سامنے آتا ہے۔ دوسرا مرحلہ (کوارٹر فائنل) 6 اقساط پر مشتمل ہے جس میں 18 قاری اور مؤذن مقابلہ کرتے ہیں اور ہر قسط سے ایک ایک مدمقابل سیمی فائنلسٹ کے طور پر سامنے آتا ہے۔
تیسرا مرحلہ (سیمی فائنل) دو اقساط پر مشتمل ہو گا، جس میں 12 قاری اور
مؤذن مقابلہ کرتے ہیں، اور ہر زمرے سے ایک ایک مدمقابل فائنلسٹ کے طور پر سامنے آتا ہے۔مقابلے کا آخری اور فائنل مرحلہ میں چار قاری اور چار مؤذن مدمقابل ہوتے ہیں۔
مقابلے کے حسن کو برقرار رکھنے کیلئے ججز کی ایک ہنرمند کمیٹی 13 ارکان پر مشتمل ہے، جس میں حرمین شریفین کے مؤذن بھی شامل ہوتے ہیں، جو باریک بینی سے مقابلوں کا جائزہ لیتے ہیں۔ تمام ججز کے ارکان مخصوص شعبوں میں مہارت رکھتے ہیں اور
درست اور واضح معیار کے مطابق فیصلے کرتے ہیں۔