وفاقی وزیر   ساجد حسین طوری کا اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن اور بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کا دورہ

12

اسلام آباد،28اپریل  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز ساجد حسین طوری نے جمعرات کو اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن، اور بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کا دورہ کیا تاکہ محکمے کے بارے میں بریفنگ دی جا سکے اور بیرون ملک روزگار کے مواقع کو بڑھانے کے لئے کارکردگی کو بہتر بنانے اور زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے طریقے تلاش کئے جائیں۔منیجنگ ڈائریکٹر او ای سی ڈاکٹر فرح مسعود نے وفاقی وزیر کو محکمے کے کام کے حوالے سے بریفنگ دی اور  کامیابیاں، رکاوٹیں، اور مستقبل کے اہداف بتائے۔  انہوں نے کہا کہ محکمہ موجودہ وسائل کے ساتھ غیر معمولی طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے اور وزارت کی مسلسل مدد سے اسے مزید مؤثر بنایا جا سکتا ہے۔ اوای سی نے کامیابی کے ساتھ 1لاکھ 45 ہزار سے زائد لوگوں کو حکومت کے ذریعے حکومتی معاہدوں پر بیرون ملک بھیجا ہے اور اس میں مستقبل میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

 اس موقع پر وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام کے لیے مواقع کو بڑھانے کے لیے محکمے کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز موجودہ حکومت کے لیے اہم ہیں اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ وزارت کے تمام مثبت اقدامات کو کامیابی سے نافذ کیا جائے۔

ساجد حسین طوری نے بیورو آف امیگریشن کا دورہ کیا اور انہیں ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد طاہر نور نے بریفنگ دی۔ وزیر نے افرادی قوت کی برآمد میں اضافے کے لیے محکمے کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کا نوٹس لیا اور کہا کہ غیر ترقی یافتہ علاقوں میں مزید پروٹیکٹر دفاتر کھولے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو افرادی قوت کے وسائل سے نوازا گیا ہے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہر پاکستانی کو پروٹیکٹر دفاتر تک آسانی سے رسائی حاصل ہو۔ ان کا خیال تھا کہ فاٹا کے ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ان علاقوں کے لوگ سب سے زیادہ نظر انداز کئے جاتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل اور خدشات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ عوام سے نئے وعدے کرنے سے زیادہ عملدرآمد پر یقین رکھتے ہیں۔