قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف کا فیصلہ جلد کریں گے، جس کے پاس اکثریت ہوگی وہی اپوزیشن لیڈر بنے گا؛ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف

21

اسلام آباد،10مئی  (اے پی پی):اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف کا فیصلہ جلد کریں گے، جس کے پاس اکثریت ہوگی وہی اپوزیشن لیڈر بنے گا۔

منگل کو قومی اسمبلی میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رکن قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا کے نکتہ اعتراض پر رولنگ دیتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے لئے دو تین امیدوار ہیں ، اپوزیشن کی اکثریت جس کی حمایت کرے گی وہی قائد حزب اختلاف بنے گا۔

رکن قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کے ملک میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت عائشہ غوث بخش پاشا نے کہا کہ قیمتوں میں اضافہ ہماری حکومت کو ورثے میں ملا۔ جب ہماری حکومت برسر اقتدار آئی تو قیمتوں میں اضافے کا رجحان تھا۔ انہوں نے کہا کہ گھی اور دالوں کی قیمتوں سمیت گندم اور چینی درآمدی آئٹم ہیں۔ سابق حکومت کی غفلت کی وجہ سے ہمیں بہت سی چیزیں باہر سے منگوانی پڑیں۔

 گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رکن قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں مخالفت برائے مخالفت نہیں کریں گے، ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا، ملک کو درپیش چیلنجز کا مل کر مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ صدر مملکت پر آئینی ذمہ داری نبھانا لازم ہے، آئین میں لکھا ہے کہ صدر مملکت وزیراعظم کی سفارش پر اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔ وزیراعظم نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کے لئے صدر مملکت کو سفارش کی۔ انہوں نے اس پر فیصلہ کے لئے زیادہ سے زیادہ وقت لیا اور آخری وقت میں وزیراعظم کی ایڈوائس مسترد کردی جوکہ غیر آئینی ہے۔

سردار ایاز صادق  نے کہا کہ گورنر سرور کا استعفی چند منٹ میں منظور کرلیا گیا جبکہ نیا گورنر بھی چند منٹوں میں لگایا اور یہ اس وقت کے وزیراعظم کی ایڈوائس پر لگایا گیا۔ ماضی میں ایسی آئین کی پامالی کبھی نہیں دیکھی گئی۔ 2014 میں پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں کو چور کہتے تھے اور پھر پارلیمنٹ میں آگئے، اب بھی پی ٹی آئی والوں نے تنخواہ لے لی۔،گورنرز کی تعیناتی وزیراعظم کے مشورہ سے ہوگی۔انہوں نے کہا کہ  صدر مملکت صرف آرٹیکل 58 کے تحت وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے کہہ سکتے ہیں، اگر وہ آئین کی عزت نہیں کرنا چاہتے تو وہ باوقار طریقے سے اپنے عہدے سے الگ ہو جائیں۔ وہ اپنے حلف کی پاسداری کریں، وہ پارٹی چیئرمین کے زیر اثر ہیں اور آئین شکنی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ انہیں پارلیمنٹ اور عوام کے سامنے جوابدہ ہونا ہوگا۔ وہ اگست میں پارلیمنٹ سے صدارتی خطاب کس طرح کریں گے۔ آئین و قانون کی پامالی روکنے سے متعلق قرارداد کی متفقہ منظوری دی جائے۔

بیرون ملک مقیم دوہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے حوالے سے انتخابات (ترمیمی) بل 2022ء انتخابی اصلاحات کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔ تحریک انصاف کے رکن نور عالم خان نے تحریک پیش کی کہ انتخابات (ترمیمی)  بل  2022ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی کے کہنے پر بل کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ غیر ملکی شہریت اختیار کرنے کا حلف اٹھاتے ہیں مگر یہ پاکستان چھوڑ کر امریکن، کینیڈین یا دیگر ممالک کے شہری بن جاتے ہیں تو انہیں پاکستان کے معاملات پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے اور انہیں ووٹ کا حق نہیں ملنا چاہیے کیونکہ یہ سیاسی جماعتوں کو چندہ دیتے ہیں اس لئے سیاسی جماعتیں ان کو ووٹ کا حق دینا چاہتی ہیں، ووٹ کا حق صرف پاکستانی شہریوں کو ملنا چاہیے۔

 وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ بل انتخابی اصلاحات کمیٹی کے سپرد ہونا چاہیے۔ سمندر پار پاکستانی بھی ہمارے لئے بہت پیارے ہیں ان کے بچے اور ان کے خاندان یہاں رہتے ہیں، ہم اپوزیشن کے ساتھ مل کر اس کا کوئی بہتر حل نکال لیں گے۔ ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد نور عالم خان نے بل ایوان میں پیش کیا جسے ڈپٹی سپیکر نے انتخابی اصلاحات کمیٹی کے سپرد کردیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے بدھ کی صبح ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔   ڈیموکریٹک الائنس کے رکن غوث بخش مہر نے ایوان میں کورم کی نشاندہی کردی۔ ڈپٹی سپیکر نے گنتی کا حکم دیا تاہم ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کی صبح ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کردیا۔