اسلام آباد،8جون (اے پی پی):قومی اسمبلی نے انسداد الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016ء میں مزید ترمیم کے بل سمیت مختلف بلز کی منظوری دے دی۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں مہناز اکبر عزیز نے انسداد الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 ، مجموعہ تعزیرات پاکستان 1860ء اور فرمان قانون شہادت 1984ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل فوجداری قوانین (ترمیمی) بل 2021ء قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار کئے بغیر قومی اسمبلی میں پیش کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے اس بل کو فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی ڈپٹی سپیکر نے ایوان سے منظوری لی۔ بعد ازاں انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی منظوری دے دی۔
محسن داوڑ نے لوگوں کی فلاح اور ادغام کے لئے قانون وضع کرنے کا بل ادغام کمیونٹی اسلام آباد بل 2020ء سینٹ سے منظور کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد ڈپٹی سپیکر نے ایوان سے بل کی شق وار منظوری لی۔ اس کے بعد انہوں نے بل ایوان میں منظور کئے جانے کی تحریک پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔
انجینئر صابر حسین قائمخانی نے پاکستان کوریئر و لاجسٹک ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے لئے احکام وضع کرنے کا بل سینٹ کی منظور کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد ڈپٹی سپیکر نے پاکستان کوریئر اینڈ لاجسٹک ریگولیٹری اتھارٹی بل 2019ء کی شق وار منظوری لی جس کے بعد صابر حسین قائمخانی نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔
شیزیٰ فاطمہ خواجہ نے مجموعہ ضابطہ فوجداری 1898ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل سینٹ کی منظور کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے بل منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ڈپٹی سپیکر نے شق وار منظوری لی بعد ازاں ایوان نے یہ بل منظور کرلیا۔ سید جاوید حسنین شاہ نے تحدید ایکٹ 1908ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل 2020ء قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد ایوان سے اس کی شق وار منظوری لی گئی۔ بعد ازاں انہوں نے بل ایوان میں پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔
قومی اسمبلی نے خصوصی ریلیف ایکٹ 1877ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل خصوصی ریلیف (ترمیمی) بل 2021ء قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔
محمد اسلم بھوتانی نے سمارٹ انسٹی ٹیوٹ آف سائنسز و ٹیکنالوجی کے قیام کے لئے احکام وضع کرنے کا بل 2022ء سینٹ کی منظور کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے سمارٹ انسٹیٹیوٹ آف سائنسز و ٹیکنالوجی بل 2022ء منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔
مولانا عبدالاکبر چترالی نے مجموعہ تعزیرات پاکستان 1860 ء اور مجموعہ ضابطہ فوجداری 1898ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے علیحدہ فہرست میں درج ترامیم پیش کیں۔ بعد ازاں ایوان نے یہ بل منظور کرلیا۔