اسلام آباد،22جولائی (اے پی پی): صادق سنجرانی نے جموں و کشمیر کے تنازع پر ترکیہ کی جانب سے پاکستان کی مستقل حمایت پر اظہار تشکر کیا اور کہا کہ اسلامو فوبیا کے خطرے سے نمٹنے کیلئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے اور تمام اسلامی ممالک کو اسلاموفوبیا کے خلاف یکجا ہو کر ہر فورم پر آواز اٹھانا ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں ترکیہ کے نئے تعینات ہونے والے سفیر پروفیسر ڈاکٹر مہمت پاچاجی ملاقات میں کیا جنہوں نے جمعہ کو چیئرمین سینیٹ سے پارلیمنٹ ہاوس ملاقات کی۔ چیئرمین سینیٹ نے بطور سفیر تقرری پر مہمت پاچاجی کو مبارکباد دی اور انہوں نے پاکستان سے تعلقات کے فروغ میں بہترین کردار ادا کرنے کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا ،پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم پر مبنی ہیں،ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ،چیئرمین سینیٹ نے امید کا اظہار کیا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون مزید مضبوط ہوگا ۔
صادق سنجرانی نے اس امید کا اظہار کیا کہ ترکیہ کی جانب سے پاکستان کو تقریباً 261 ٹیرف لائنز پر رعایت دینے کے حوالے سے معاملات جلد طے ہوں گے،دونوں ممالک کے درمیان ادارہ جاتی تعاون ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے وفود کے تبادلوں میں تیزی لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔چیئرمین سینیٹ نے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔
ملاقات میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ۔ چیئرمین سینیٹ اور ترکیہ کے سفیر نے ملاقات کے دوران متعدد علاقائی اور عالمی امور پر دونوں برادر ممالک کے یکساں مؤقف پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ شاندار طریقے سے منائی جائے گی ۔ انہوں نے تجارت، ثقافت اور دفاع کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اوردو طرفہ تعلقات مزید بہتر بنانے، مختلف علاقائی اور بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا ۔
ترک سفیر نے کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ اور مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ترک سفیر نے علاقائی استحکام کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا اور پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون میں مزید وسعت کے عزم کا اظہار کیا ۔