سکھر، 3جولائی (اے پی پی):پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماءوفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہےکہ ہم سب کو مل کر پارلیمان کو مضبوط بنانا ہوگا، زراعت پر توجہ مرکوز کرکے ہم 10 سال میں خودکفیل اور آئی ایم ایف کے چنگل سے نکل سکتے ہیں،سگریٹ پر ٹیکس بڑھایا جائے۔
اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو میں سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ قرضوں میں جکڑے، مہنگائی میں گھرے پاکستان کو بچانے کے لیے مل بیٹھنا ہو گا،یہاں تک کیسے پہنچے، سب قصور وار، لیکن اب آگے کا سوچیں،جلسے سب کرتے رہتے، عمران خان بھی کرتا رہے، کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا،یہ عمران خان کی ذہنیت ہے،اگر وہ ملک کی بہتری اسی میں سمجھتا ہے تو کرتا رہے،کیا ہم نے کبھی سوچا، اس ملک کے غریب عوام نے کیا قصور کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 75سال ہو گئے، ہم آزادہونے کی بجائے غلام ہوتے گئے۔
وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ1965 کی جنگ ہوئی، 71 کی جنگ ہوئی، ہم تب بھی مقروض نہیں تھے،آج مقروض کیوں ہیں، کبھی سیاستدانوں نے مل بیٹھ کر اسے سوچا ہے،کیا سیاستدانوں، اداروں نے اپنے آپ کو جھنجھوڑا ہے کہ آج یہ حال کیوں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایک آئین ہے، اس کا حشر بھی ہم وہ کر رہے جو پاکستان کی معیشت کا کیا،آج کل فیصلے آئین کے تحت نہیں، مشاورت کے تحت ہو رہے ہیں،اس آئین کی اپنی اپنی تشریح کر کے آئین کی حیثیت ہی ختم کرنے کی طرف جا رہے۔
خورشید شاہ نے ملکی معیشت کو سنبھالنے کا فارمولا بھی دیتے ہوئے کہا کہ دعوے سے کہتا ہوں،دس سال زراعت کو سپورٹ کریں،ملک پاؤں پر کھڑا ہو جائے گا۔حکومت کسی کی بھی ہو، زراعت کو سپورٹ کرنے کا دس سال سسٹم چلتا رہے،آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت ہی نہیں، یوریا پر سبسڈی واپس لے لیں،آپ کاٹن کی قیمت آٹھ ہزار کر دو، گندم تین ہزار، سرسوں سات ہزارکردیں۔ انہوں نے کہا کہ کسان سترہ سو کی بجائے خوشی سے تین ہزار کی یوریا لینے پر تیار ہے،کھاد فیکٹریوں کو گیس سبسڈی ختم کر دو، اس گیس سے دوسری صنعتیں چلیں گی،سگریٹ پر ٹیکس بڑھائیں، دو سو ارب روپے اضافی ملیں گے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ قائد اعظم اور بھٹو نے ہمیں جو پاکستان بنا کر دیا وہ مقروض نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ آج جو ہو رہا ہے اس پر غور کرنے کی بات ہے کیوں ہو رہا،پیپلز پارٹی کی حکومت نے ہمیشہ پارلیمنٹ کو طاقت دی، آج یہ بات نہیں ہے،آج رو رو کر بجٹ پاس کرتے ہیں، گذشتہ حکومتیں بھی ہاتھ باندھ کر بجٹ پاس کرواتی تھیں،آؤ مل بیٹھ کر پارلیمنٹ کو مضبوط کریں۔