قومی اسمبلی  میں ڈائمنڈ جوبلی کنونشن میں شریک ارکان پارلیمنٹ کی قرارداد متفقہ طور پر منظور،”میثاق معیشت ” پر فریقین کے مابین معاہدے پر زور

4

اسلام آباد،14اگست  (اے پی پی):قومی اسمبلی  میں ڈائمنڈ جوبلی کنونشن میں شریک ارکان پارلیمنٹ نےایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی ہے جس میں معاشی استحکام حاصل کرنے اور اپنے مادر وطن کی ترقی اور خوشحالی کے وسیع تر مقصد  کے حصول کیلئے مل کر اصلاحات پر عمل پیرا ہونے کے لیے “میثاق معیشت ” پر فریقین کے مابین معاہدے پر زور دیا گیا ہے

۔یہ قرارداد سابق رکن قومی اسمبلی کشمالہ طارق نے پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی  اللہ تعالیٰ اور پاکستانی قوم کو جوابدہ ہے، قرارداد میں قیام پاکستان کیلئے جدوجہد کرنے والوں کی قربانیوں اور ان کی شراکتداری، ارکان پارلیمنٹ اور قانون سازوں کی دانشمندی کا اعتراف کیا گیا ہے۔

قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کے تناظر میں پاکستان ایسا وفاقی پارلیمانی جمہوریہ ہوگا جس کی بنیاد سماجی انصاف کے اسلامی اصولوں پر مبنی ہو۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پوری دنیا پر اللہ تعالیٰ کی حاکمیت ہے اور پاکستان میں عوام کے منتخب نمائندے اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ حدود کے اندر اپنا اختیار مقدس فریضہ کے طور پر ادا کررہے ہیں۔قرار داد میں مزید کہا گیا کہ 1973 کے آئین کی تصنیف اور اسے اپنانے کی تاریخ اور ورثے پر فخر ہے جس میں وفاقی جمہوریہ کے اختیارات کی واضح حد بندی، عدلیہ کی آزادی، صوبائی خودمختاری اور شہریوں کے بنیادی حقوق کی ضمانت دی گئی ہے۔

قرارداد میں یہ اعتراف کیا گیا ہے کہ  پاکستانی عوام نے جبر و استبداد کے خلاف مسلسل جدوجہد کرکے وفاقی پارلیمانی طرز حکومت اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے انتھک جدوجہد اور قربانیاں دی ہیں۔ میثاق جمہوریت نے ملک میں پارلیمانی جمہوریت کو مستحکم کرنے اور ملک میں انتہائی ضروری سیاسی استحکام فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈائمنڈ جوبلی کے تاریخی موقع پر ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے موجودہ اور سابق منتخب نمائندے اس بات پر زور دیتے ہیں کہ جمہوریت، آزادی، مساوات، رواداری اور سماجی انصاف کے اصولوں کو، جیسا کہ آئین میں درج ہے، مکمل طور پر اپنایا جائے گا۔ اراکین پارلیمنٹ نگرانی اور قانون سازی کے ذریعے پاکستان کے عوام کے لیے انصاف تک رسائی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے  اور پاکستان کے مساوی شہری ہونے کے ناطے اپنی اقلیتوں کے تحفظ  کا عہد کریں گے۔

 قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ  آج ہم بچوں، نوجوانوں، خواتین اور معاشرے کے کمزور طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لیے عہد کریں، اپنے فرائض کی انجام دہی میں احتساب، انصاف، مناسب عمل اور منصفانہ کردار کے نظریے کو اپنائیں، ہمیں بغیر کسی تعصب یا بد نیتی اور  جانبداری  کے ہمارے پیارے ملک کو درپیش بڑھتے ہوئے اندرونی اور بیرونی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پارلیمنٹ کو مضبوط بنانے کے لیے  اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو ایک بہتر اور منصفانہ ماحول فراہم کرنا ہوگا تاکہ یہ نوجوان ملک میں اپنی صلاحیتوں کو مکمل طور پر بروئے کار لا سکیں۔

قرارداد میں معاشی استحکام حاصل کرنے اور اپنے مادر وطن کی ترقی اور خوشحالی کے وسیع تر مقصد  کے حصول کیلئے ہاتھ ملا کر اصلاحات پر عمل پیرا ہونے کے لیے “میثاق معیشت” پر فریقین کے   مابین معاہدے پر زور دیا گیا ہے۔قرادداد میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح کے وفاقی، پارلیمانی، جمہوری اور خوشحال پاکستان کے وژن کو حقیقت بنانے کے لیے مل کر جدوجہد کرنے کا عزم کریں۔

قرارداد میں سپیکر سے گزارش کی گئی  ہے کہ پارلیمانی کنونشن  قومی اسمبلی میں ہر سال منعقد کیا جائے۔سپیکر قومی اسمبلی  راجہ پرویز اشرف نے یہ قرارداد منظوری کیلئے ایوان میں پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔