پاکستان اور ٹوگو کے درمیان صحت، انسداد دہشت گردی، دفاع اور زراعت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون  بڑھانے کی ضرورت ہے،چیئرمین سینیٹ

2

اسلام آباد،11اگست  (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ٹوگو کے درمیان صحت، انسداد دہشت گردی، دفاع اور زراعت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹوگو کے وزیر خارجہ پروفیسر رابرٹ ڈوسے  سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کو ان سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ محمد صادق سنجرانی نے مارچ 2022 میں اسلام آباد میں ہونی والی او آئی سی سی ایف ایم کانفرنس میں ٹوگو کے وزیرخارجہ کی شمولیت کو سراہا ۔ چیئرمین سینیٹ نے ملاقات کے دوران مشترکہ اقداراور باہمی احترام پر مبنی دوطرفہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔  انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان روایتی ہم آہنگی اور بین الاقوامی  امورپر باہمی تعاون کی تعریف کی۔

 محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں بشمول او آئی سی، اے یو، یو این اور ایکو واس میں ٹوگو کا تعاون قابل ستائش ہے۔ ملاقات میں دو طرفہ سیاسی، تجارتی اور دفاعی تبادلوں کو فروغ اور دو طرفہ تجارت کو مزید فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے ٹوگو کے وزیر خارجہ کو مشترکہ بزنس کونسل کے قیام کی تجویز دی۔  انہوں  نے کہا کہ صحت، انسداد دہشت گردی، دفاع اور زراعت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر ٹوگو کے وزیرخارجہ  نے  دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے خطے میں امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ  یہ  خطے کا اہم ملک ہے اور ہم اس کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔

 چیئرمین سینیٹ نے وفد کو ایوان بالا اور قانون سازی کے کام کے طریقہ کار بارے آگاہ کیا۔ ملاقات میں ادارہ جاتی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان کا ادارہ برائے پارلیمانی خدمات ٹوگو کی پارلیمان کے سٹاف اور اراکین پارلیمنٹ کے لئے معاونت فراہم کر سکتا ہے، پارلیمانی استعداد کار  بڑھانے سے بہتر قانون سازی اور پالیسی سازی میں مدد ملے گی، بہتر رابطہ کاری اور عوامی سطح پر روابط کو بڑھانے کیلئے پارلیمانی سفارتکاری کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

ملاقات میں سینیٹر نصیب اللّہ بازئی، ذیشان خانزادہ, فدا محمد اور سیکرٹری سینیٹ قاسم صمد خان بھی موجود تھے۔