اسلام آباد،13ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان سے یورپین یونین کے ایشیااینڈ پیسیفک ڈیپارٹمنٹ کی ڈپٹی ایم ڈی پائولا پامپلونی نےوفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ملاقات میں یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ ،انسانی حقوق، زبردستی گمشدگی،امیگریشن، انسانی سمگلنگ اورفوجداری قوانین میں اصلاحات سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر یورپی یونین کی سفیر رینا کیونکا اورایڈیشنل سیکرٹری برائے داخلہ مومن آغا اور دیگراعلی حکام بھی موجود تھے۔
ملاقات میں پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان شہریوں کے ری ایڈمشن معاہدے پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔پاکستان سے غیر قانون امیگریشن ، انسانی سمگلنگ اور ٹریفیکنگ میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی پر بھی بات چیت ہوئی۔پائولا پامپلونی نے جانب ستان کی لام آباد
افغانستان سے 15 اگست 2021 کے بعد افغان شہریوں کے انخلاء میں پاکستان کے کردار کی بھر پورتعریف کی۔
وزیر داخلہ راناثناءاللہ خان نے کہا کہ یورپی یونین پاکستان کا اہم ترین تجارتی شراکت ہے، یورپی یونین کاجی ایس پی پلس کاسٹیٹس پاکستان کے معاشی استحکام میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ حکومت،جمہوری اقدار،قانون پرعملداری اورانسانی آزادی پربھرپور یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کی زبردستی گمشدگی کے معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہیں،وزیراعظم پاکستان نے اس حساس معاملے کاپایئدار حل تلاش کرنے کی ہدایات جاری کررکھی ہیں،زیرحراست ملزمان پر تشدد،آئین پاکستان، تعزیرات پاکستان اوراسلامی تعلیمات کےبرخلاف ہے،تشدد انسانی حرمت اور تکریم کیخلاف ہے، کسی صورت قابل قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی امیگریشن، انسانی سمگلنگ اورٹریفیکنگ کے خلاف سخت انتظامی ایکشن لئے ہیں۔
یورپین یونین کے ایشیااینڈ پیسیفک ڈیپارٹمنٹ کی ڈپٹی ایم ڈی پائولا پامپلونی نے کہا کہ پاکستان، یورپی یونین کا اہم شراکت دار ملک ہے، تعمیری ڈائیلاگ جاری رکھیں گے،پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات کے ساٹھ سال مکمل ہونے پر بہت خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین انسانی آزادی اورجمہوری اقدار سے متعلق قوانین میں اصلاحات کیلئے پاکستان سے مشاورت جاری رکھے گی۔