چترال؛ چوتھا  انٹرنیشنل ہندوکش کچرل کانفرنس شروع، مختلف موضوعات پر96 مقالے پیش کئے جائیں گے

5

چترال،15ستمبر(اے پی پی): چترال میں چوتھا  انٹرنیشنل ہندوکش کلچرل کانفرنس کا آغاز ہو گیا ہے جو تین دن جاری ہے گا۔ یہ بین الاقوامی کانفرنس چترال کے شعراء اور ادیبوں کی تنظیم انجمن ترقی کھوار کی دعوت پر بلایا گیا ہے جس میں یورپ کے سات ممالک سے بھی  پی ایچ ڈی سکالرز حصہ لے رہے ہیں۔

کانفرنس میں ملکی اور غیر ملکی دو سو مندوبین  شرکت کررہے ہیں  جس میں مختلف موضوعات پر96 مقالے پیش کئے جائیں گے۔ ان مقالوں کو کیمبرج یونیورسٹی لندن شائع کرے گی۔انجمن ترقی کھوار کے صدر شہزادہ تنویر الملک ایڈوکیٹ نے اس بین الاقوامی  ثقافتی کانرنس کے اعراض و مقاصد بیان کئے۔کانفرنس میں حصہ لینے والے  ملکی اور غیر ملکی پی ایچ ڈی ہولڈرز محقیقین  اور پروفیسرز نے اسے اس خطے کیلئے نہایت مفید قراردیا۔

ثقافت پر اس بین الاقوامی کانفرنس میں  مختلف زبانوں، ثقافت، سیاحت، آثار قدیمہ، جغرافیہ، روایتی کھیل، ناپید ہونے والے رسم و رواج، زبان اور دیگر موضوعات پر  ملکی اور غیر ملکی محقیقین اپنے مقالے پیش کریں گے۔

امریکی خاتون پروفیسر ڈاکٹر الینا  نے کیلاش اور کھوار زبان پر پی ایچ ڈی کی ہے جو کیلاش زبان کے ساتھ ساتھ اردو بھی نہایت روانی سے بول لیتی ہے۔انہوں نے اس کانفرنس کے فوائد  بیان کیے۔کانفرنس میں ہندوکش ریجن میں رہنے والے مختلف اقوام کی زبانوں، ثقافتی اقدار اور ختم ہونے والے روایتی کھیلوں کی تحفظ کیلئے بھی سفارشات پیش کی جائیں گی۔

چوتھا انٹرنیشنل ہندوکش کلچرل کانفرنس تین دن تک جاری رہے گا۔ اس کانفرنس کے ذریعے ہندوکش ریجن اور یورپ کے محققین کو مل بیٹھ کر ایک دوسرے کے مسائل سننے کا بھی موقع میسر ہوگا۔

پہلا ہندوکش انٹرنیشنل کلچرل کانفرنس 1970 کو ڈنمارک میں منعقد ہوا تھا۔ دوسرا اور تیسرا کانفرنس بالترتیب  چترال میں سال 1990 اور 1995منعقد ہوا تھاجس کے مقالہ جات آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے چھاپے تھے۔