جنوبی ٹرانسمیشن سسٹم میں خرابی کے باعث متعدد پاور پلانٹس ٹرپ کرنے سے بجلی کی ترسیل میں رکاوٹ پیداہوئی،وفاقی وزیر بجلی

6

اسلام آباد،13اکتوبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ ملک کے جنوبی  ٹرانسمیشن سسٹم میں خرابی کے باعث متعدد پاور پلانٹس ٹرپ کر گئے ، پاور پلانٹ ٹرپ کرنے سے بجلی کی ترسیل میں رکاوٹ پیداہوئی،بریک ڈاؤن سے 8ہزارمیگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، 5 ہزار میگاواٹ کو دوبارہ سسٹم میں واپس لے آئے ہیں، 500 کے وی کی 2 ٹرانسمیشن لائنوں میں اکٹھی خرابی  حیرانی کی بات ہے، انکوائری ٹیم 4 دن میں اپنی رپورٹ پیش کردے گی، جہاں جہاں تکنیکی خرابی ہوئی بحالی کا کام کررہے ہیں، متاثرہ علاقوں میں آج شام تک بجلی بحال ہو جائے گی۔

جمعرات کو پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ صبح 9 بج کر 16 منٹس پرکراچی سےجنوب میں 500 کےوی کی 2 ٹرانسمیشن لائنوں میں  خرابی پیداہوئی  جس کے نتیجہ میں ملک کے جنوبی حصوں میں بلک آؤٹ ہوا ۔ خرابی کے باعث پاور پلانٹس ٹرپ کرگئے ۔ دونوں لائنوں میں اکٹھی خرابی پیداہوناحیرانگی کی بات ہے۔ قبل از وقت  اسے حادثہ کہناغلط ہو گا۔ وزارت توانائی خرابی کی  وجہ معلوم کررہی ہے۔ انکوائری ٹیم نے کام شروع کر دیا ہے۔ 4دن کے اندر وزارت توانائی کورپورٹ پیش کی جائے گی۔ انکوائری رپورٹ آنے پرپتہ چلے گاکہ دونوں لائنیں اکٹھی کیسے ٹرپ ہوئیں۔ انکوائری رپورٹ کی تھرڈ پارٹی تصدیق بھی کرائی جائے گی۔

 انہوں نے کہاکہ سسٹم میں پیداہونےوالی خرابیوں کو نہیں روکاجاسکتا تاہم خرابی کی وجوہات جاننا، اسے دور کرنااور آئندہ کے لئے ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات ضروری ہیں۔ جہاں جہاں تکنیکی خرابی ہوئی وہاں بحالی کا کام ہو رہاہے ۔بلیک آؤٹ کے فوری بعد ہماری پوری کوشش تھی کہ کراچی میں بجلی کی فراہمی بحال رکھی جائے ۔ کراچی کو نیشنل گرڈسے دی جانے والی ایک ہزار میگاواٹ بجلی کی فراہمی میں تعطل پیداہوا تاہم کے الیکٹرک  کے پلانٹ سے بجلی کی فراہمی جاری رہی۔ کراچی کے کچھ علاقوں کے علاوہ حیدرآباد، سکھر اورکوئٹہ کے علاقوں میں شٹ ڈاؤن ہوا۔جزوی طورپر ملتان اور فیصل آبادمیں بھی بجلی کی فراہمی میں تعطل آیا۔ بریک ڈاؤن کے نتیجہ میں پاور پلانٹ سے 8ہزاربجلی نکل گئی تاہم ملک کے شمالی علاقوں میں بجلی کی فراہمی میں کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔ شمال میں چشمہ کے 4 میں سے 3 نیوکلیئر پاور پلانٹ بحال کر دیئے گئے ہیں۔ چوتھا بھی جلد بحا ل ہوجائے گا۔ 5 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں دوبارہ شامل کردی گئ ہے ۔ملتان اورفیصل آباد میں بجلی کی فراہمی مکمل طورپربحال ہے۔ حیدرآباد میں ابھی مسئلہ ہے ۔ سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی میں دادو اور شکار پور تک بجلی کی بحال کر دی گئی ہے۔ کوئٹہ سے بھی سبی تک بجلی بحال ہوگئی ہے۔ شام تک بریک ڈاؤن کے چیلنج سے نمٹ لیں گےاور مغرب سے عشا کےدوران سسٹم مکمل بحال ہوجائے گا۔ پاور پلانٹس کو دوبارہ چلانے میں وقت لگ سکتاہے  لیکن کوششیں جاری ہیں اور چند گھنٹوں میں یہ فعال ہوجائیں گے۔ سیلاب کے بعد بھی ہم نے قلیل مدت میں مختلف متاثرہ علاقوں میں بجلی بحال کردی تھی۔ کوئٹہ ، کراچی اور حیدر آبادمیں بھی جلد بجلی بحال ہو جائے گی۔ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں تادیبی یاانضباطی کارروائی کا فیصلہ ہوگا۔ گڈو میں بجلی کے بریک  ڈاؤن کی آزادانہ انکوائری میں تکنیکی خرابی سامنے آئی تھی۔ اگر پاور پلانٹس ٹرپ  ہوجائیں تو انہیں دوبارہ چلانے میں وقت لگتا ہے۔ جن ٹرانسمیشن لائنوں میں خرابی پیداہوئی ہے ان میں این کے ون اور دوسری جامشورو لائن شامل ہیں جن کے ذریعے کے ٹو اور کے تھری سے بجلی کی ترسیل ہوتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمان اور پارلیمانی کمیٹیوں کے سامنے جواب دہ ہیں۔ پوری کوشش کی ہے کہ عوام کو جتنا جلدی ممکن درست معلومات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ  میڈیا کی سہولت کے لئے پاور ڈویژن میں ترجمان کا تقرر جلد کردیا جائےگا۔