فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے پر قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں؛ وزیر اعظم محمد شہباز شریف

2

لاہور، 22 اکتوبر ( اے پی پی ): وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے  فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے پر قوم کو مبارکباد  دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن بینچوں پر ہوتے ہوئے طعنے کھا کر بھی فیٹف پر قانون سازی میں اس وقت کی حکومت کی مدد کی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان فیٹف گرے لسٹ سے نکل آیا ہے جس پر میں قوم کو مبارکباد دیتا ہوں اور ہم اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں اجتماعی کوششوں سے پاکستان کو یہ کامیابی ملی ، پاکستان جب گرے لسٹ میں شامل تھا اس سے ملک کی معیشت متاثر ہو رہی تھی جس سے سرمایہ کاروں ، کاروباری طبقات سمیت زندگی کے مختلف شعبوں میں مشکلات پیش آ رہی تھیں مگر اب پاکستان گرے لسٹ سے الحمد اللہ نکل آیا ہے اور ہم جلد درپیش مسائل پر قابو پا لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فیٹف کے صدر نے کہا کہ پاکستان نے 35 سفارشات پر شاندار طریقے سے عمل کیا ہے جو قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے میں افواج پاکستان ،ڈاکٹرز، انجینئرز اور تمام محنت کشوں کی کاوشیں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرے لسٹ سے نکلنا صرف میری کامیابی نہیں بلکہ پاکستان کی اجتماعی کامیابی ہے، اس میں تمام اداروں کی محنت شامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ، وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور وزارت خارجہ کے افسران کی دن رات کی کاوشوں کو سراہتا ہوں جنہوں نے اس کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں اتحادی جماعتوں کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے ہمارے ساتھ بھر پور تعاون کیا بالخصوص افواج پاکستان کے سپہ سالار قمر جاوید باجوہ کا اور ان کے ذیلی اداروں کا تہہ دل سے مشکور ہوں جن کی انتھک محنت سے پاکستان کو یہ کامیابی نصیب ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دورحکومت میں پاکستان فیٹف کی گرے لسٹ میں شامل تھا اور اس حوالے سے پاکستان میں قانون سازی کی جا رہی تھی مگر عمران خان کا تکبر اور رعونیت عروج پر تھی ہم نے ملک کے وقاراور سربلندی کیلئے اسمبلی سے بل کی قانون سازی میں اپنا پورا ہاتھ بٹایا، اس کے بدلے میں ہمیں عمران خان کی طرف سے طعنے بھی سننے کو ملے کہ ہم این آر او مانگ رہے ہیں مگر ہم نے عمران خان کی باتوں کو پس پشت ڈال کر قومی مفاد کو ملحوظ خاطر رکھا۔