سکھر: امن امان سے متعلق اجلاس، کچے کے علاقوں سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں مکمل امن امان چاہئے،وزیر اعلیٰ سندھ

11

سکھر،07نومبر(اے پی پی ): وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کچے کے علاقوں سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں مکمل امن امان چاہئے، کچے کے ڈاکوؤں کے سر کی قیمت رکھی جائے اور  کہا کہ مجھے پولیس اہلکاروں اور افسراں کو شہید کرنے والے ڈاکو سلاخوں کے اندر  چاہییں ۔ یہ بات انہوں نے امن امان سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈی آئی جی آفس سکھر میں کہی۔

اجلاس میں آئی جی پولیس غلام نبی میمن، ڈی آئی جی سکھر، ڈی آئی جی لاڑکانہ، ایس ایس پیز، گھوٹکی، سکھر اور خیرپور، سینیٹر مہتاب مہر، ایم این اے نعمان اسلام، کمشنر سکھر، ڈپٹی کمشنرز اور دیگر متعلقہ افسراں نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ کو راونتی واقعہ کے حوالے سے ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو کی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکوؤں نے پولیس پر حملہ کیا ، جس میں ڈی ایس پی اوباوڑو عبد المالک بھٹو، ایس ایچ او میرپور ماتھیلو عبد المالک کمانگر، ایس ایچ او دین محمد لغاری سمیت اوباوڑو تھانہ کے اہلکار سلیم چاچڑ، جتوئی پتافی، میرپورماتھیلو تھانہ کے اہلکار شہید ہوگئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس کے شروع میں شہید پولیس افسراں اور اہلکاروں کے بلنددرجارت کے لیے دعا کی اور انہوں  نے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ کچے کے علاقوں میں مزید پولیس پکٹس قائم کی جائیں اور گھوٹکی، خیرپور، لاڑکانہ ، شکارپور اور کشمور کے کچے کی پولیس تھانوں کی نفری میں اضافے بھی کیا جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کچے میں ڈیوٹی کرنے والے پولیس اہلکاروں کو کچا الاؤنس دینے کے لیے آئی جی کو پروپوزل دینے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے کے علاقوں میں انٹیلیجنس ورک کو بڑھایاجائے، اب جو بھی آپریشن ہو وہ انٹیلی جنس بنیاد پر کیا جائے۔

 وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے حوالے سے تمام کچے کے اضلاع کے پولیس افسران مل کر حکمت عملی بنائیں۔