وفاقی وزیر ساجد حسین طوری کا پاک افغان بارڈر کا دورہ، آمد و رفت و تجارت بحال کرنے کا فیصلہ

7

پاراچنار، 27 نومبر (اے پی پی ): وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل ساجد حسین طوری نے آج اتوار کو ضلع کرم کے علاقے خرلاچی اور بوڑکی کی پاک افغان سرحد کا دورہ کیا جہاں پر بارڈر حکام نے انہیں سرحد کی صورتحال پر بریفنگ دی اور دونوں اطراف  کے عمائدین اور حکام نے بارڈر کو آمد و رفت کے لئے کھلنے کا فیصلہ کیا۔

وفاقی وزیر کے ہمراہ قبائلی عمائدین، انجمن حسینی و تحریک حسینی کے اراکین، سول انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور بارڈر حکام بھی موجود تھے۔ سرحد پر ساجد حسین نے سرحد کے اس پار قبائلی عمائدین کے ساتھ ایک جرگہ کیا اور دونوں اطراف نے سرحد کو ہر قسم کی تجارت اور آمد و رفت کے لیے کھولنے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے اسے فوری طور پر کھولنے کا اعلان کیا۔

 پاک افغان سرحد کا دورہ کرنے سے قبل وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر آفس میں طوری، بنگش اور کرم کے دیگر قبائل کے عمائدین، انجمن حسینی اور تحریک حسینی کے اراکین کے ساتھ تفصیلی جرگہ کیا، جس میں سرحد کے دونوں اطراف عوام میں زمینی تنازعات سمیت تمام اختلافات کو باہمی جرگے اور سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر زور دیا گیا۔

جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے ساجد حسین طوری نے کہا کہ سرحد کے دونوں جانب کے عوام کو جنگ اور دہشت گردی سے ناقابل تلافی نقصانات اٹھانا پڑے ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ دونوں فریق امن و امان کے قیام کے لیے کردار ادا کریں۔ انہوں نے انجمن حسینیہ اور تحریک حسینی کے اراکین سمیت دو طرفہ جرگے کے قائدین، قبائلی عمائدین، سیکورٹی ادارے اور کرم سول انتظامیہ  کی انتھک محنت کو سراہا جس کی وجہ سے جنگ بندی ہوئی اور مذاکرات کی راہیں کھلیں۔

 افغان قبائلی عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے ساجد حسین طوری نے کہا کہ سرحد کے دونوں جانب کے قبائل آپس میں بھائی بھائی ہیں اور دونوں کے درمیان زمینی تنازعات کو دوطرفہ جرگہ کے ذریعے حل کیا جائے تاکہ مستقبل میں ایسا کوئی واقعہ رونما نہ ہو جس سے تنازعہ پیدا ہو اور دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کو نقصان پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ حالیہ جھڑپوں میں فریقین کو جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

ساجد طوری کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے زمین کے تنازع پر افغان حکومت کے ساتھ پہلے بھی جرگے اور مذاکرات کیے ہیں، جنہیں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف کے قبائلی عمائدین زمین کے تنازعات پر جرگہ بلائیں جس کو ہر قسم کی حکومتی اور سفارتی مدد فراہم کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔

دونوں اطراف کے قبائلی عمائدین نے وفاقی وزیر ساجد حسین طوری کے پاک افغان سرحد کے دورے کا خیرمقدم کیا اور امن و امان کے لیے ان کی کوششوں کو سراہا۔ قبائلی عمائدین کا کہنا تھا کہ سرحد پر آمد و رفت اور تجارت کی بحالی سے دونوں اطراف کے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جس سے امن و امان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔