تربیتی پروگرام کے ذریعے ملک میں کپاس کے رقبہ میں اضافہ اور کسان خوشحال ہو گا ؛ڈاکٹر زاہد محمود

5

ملتان،21دسمبر(اے پی پی):ڈائریکٹر سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان ڈاکٹر زاہد محمود نے کہا ہے کہ تربیتی پروگرام کے ذریعے نہ صرف ملک میں کپاس کے رقبہ میں اضافہ ہوگا بلکہ اس کی پیداوار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور اس طرح خوشحالی، کسان کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت پر بھی گہرے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

 ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان ڈاکٹر زاہد محمود نے محکمہ زراعت توسیع بلوچستان کے تحت توسیعی کارکنان کے پندرہ رکنی وفد کے ایک روزہ تربیتی پروگرام برائے کپاس کی پیداواری ٹیکنالوجی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفد کی سربراہی پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عارف شاہ کاکڑ کر رہے تھے۔

ڈاکٹر زاہد محمود نے کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کپاس کے تربیتی پروگرام کا مقصد نہ صرف مختلف صوبوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا ہے بلکہ کپاس کے میدان میں نئی راہوں کو تلاش کرنا ہے۔

ڈاکٹر زاہد محمود نے بتایا کہ ہمارا مقصد کپاس کے کاشتکاروں کو ایسی اقسام مہیا کرنا ہیں جن کی پیداواری صلاحیت بہتر،ریشہ لمبا اور کن زیادہ ہو اور اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر کپاس کی ایسی اقسام تیار کرنا ہیں جو کم پانی اور زیادہ درجہ حرارت میں اچھی پیداوار دے سکیں۔

سربراہ شعبہ اینٹامالوجی ڈاکٹر رابعہ سعید نے تربیتی پروگرام کے شرکاءکو کیڑوں کے مربوط طریقہ انسداد خاص کر گلابی سنڈی اور سفید مکھی کے تدارک کے لئے مختلف طریقہ ہائے کار پر تفصیلی بریفنگ دی۔

تربیتی پروگرام میں کپاس کی صاف چنائی اس کو ذخیرہ کرنے کے طریقوں کے علاوہ کپاس کی فصل پر مختلف اثرات پڑنے والے عوامل پر تحقیق،کپاس پر ماحول کے اثرات کا جائزہ ،پودوں کی نشونما، کپاس میںہائڈروپونکس ، سیڈ پرائمنگ کے حوالہ سے جدید ٹیکنالوجی بارے آگاہی بھی فراہم کی گئی ۔اس کے علاوہ پیسٹ اسکاﺅٹنگ،دشمن کیڑوں کے نقصانات ، دوست کیڑوں کے کردار، اور فصل کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کی سفارشات سے متعلق بھی شرکاءکو تفصیل سے آگاہی فراہم کی گئی۔

ورکشاپ میں کپاس کی مختلف بیماریوں خاص کر کپاس کی پتہ مروڑ بیماریوں سے متعلق تفصیلی لیکچر دیا اور کپاس کی پتہ مروڑ بیماری سے بچاﺅ کے لیے سفارشات سے آگاہ کیا گیا ۔

 شعبہ ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کی جانب سے تربیتی شرکاءکوکتابچے ،پمفلیٹس بھی تقسیم کئے گئے۔بعد اذاں تربیتی شرکاء نے نے مختلف لیبارٹریز اورتجرباتی کھیتوں کا معائنہ بھی کیا اور گلابی سنڈی کے انسداد کے لئے ادارہ ہذا کی بنائی گئی مشین پنک بول وورم مینجر کی کافی تعریف بھی کی۔