جنیوا ،9جنوری (اے پی پی): وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2022ء میں پاکستان میں ایک بدترین سیلاب آیا جس سے 33 ملین افراد کو نقصان پہنچا، بنیادی ڈھانچہ کی بحالی کیلئے حکومت پاکستان کو 16 ارب ڈالر کی ہنگامی بنیادوں پر ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں انٹر نیشنل کانفرنس آن کلائمیٹ ریزیلیئنٹ پاکستان کے پہلے پلینری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے شرکاء کو حالیہ بدترین سیلاب سے ہونے والے نقصان پر تفصیلی بریفنگ دی اور کہا کہ 2022ء میں پاکستان ایک بدترین سیلاب آیا جس سے 33 ملین افراد کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ کے 20 پسماندہ اضلاع کو نقصان پہنچا، اس کے ساتھ پنجاب، خیبرپختونخوا کے کچھ اضلاع کو بھی نقصان ہوا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ کی بحالی کیلئے حکومت پاکستان کو 16 ارب ڈالر کی ہنگامی بنیادوں پر ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اولین ترجیح لوگوں کی روزمرہ کی ضروریات کو دوبارہ شروع کرانا ہے، بچوں اور خواتین کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا جبکہ آبی نقائص، صحت اور دیگر سہولتیں آئندہ تین سال میں اپنے وسائل سے پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے آئندہ نمٹنے کیلئے 14 ارب ڈالر کا منصوبہ بنایا ہے۔