عمران خان کی جیل بھرو تحریک دراصل ”جیل بچو“ تحریک ہے؛ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب

8

اسلام آباد،22فروری  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے عمران خان کی جیل بھرو تحریک کو ”جیل بچو“ تحریک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جیل بھرو تحریکیں ضمانتوں سے شروع نہیں ہوتیں، جیل بھرو تحریک کا آغاز عمران خان کی گرفتاری سے ہونا چاہیے۔

بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نالائقوں، نااہلوں، ملک کے خلاف سازش کرنے والوں اور فارن فنڈنگ میں ملوث ٹولے نے چار سال وفاق اور دس سال خیبر پختونخوا میں تباہی مچائی، عمران خان نے وزارت عظمیٰ کے منصب پر بیٹھ کر ریاستی طاقت کا استعمال کر کے اپنی جیبیں بھریں، اس ٹولے نے اپنے سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالا، سرکاری خزانے کو استعمال کر کے اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف پروپیگنڈا کیا، چار سال تک تمام ریاستی طاقت ہونے کے باوجود یہ اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز سمیت مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو انہوں نے سزائے موت کی چکیوں میں ڈالا، جب کرپشن نہ ملی تو انہوں نے ہیروئن کے کیسز بنا دیئے، یہ جب کوئی الزام ثابت نہیں کر سکے تو انہوں نے ملک کو معاشی تباہی کی طرف دھکیلا، نوجوانوں کو بے روزگار کیا، عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیسا، خارجہ پالیسی تباہ کی، کشمیر کا سودا کیا، دوست ممالک کو ناراض کیا، ملک کا کوئی ایسا شعبہ نہیں جہاں انہوں نے تباہی نہ مچائی ہو، آج پاکستان کے عوام ان کی پھیلائی ہوئی تباہی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران نیازی نے پچھلے نو ماہ سے ملک میں تماشا لگا رکھا ہے، ان کی کہانی سائفر کی سازش، بیرونی سازش اور امپورٹڈ حکومت کے تماشے سے شروع ہوئی، کبھی اسلام آباد لانگ مارچ کیا، کبھی خیبر پختونخوا سے لانگ مارچ شروع کر کے پولیس والوں کے سر پھاڑے، یہ شخص جانتا ہے کہ عالمی سازش نہیں ہوئی، سائفر کی کوئی کہانی نہیں تھی، امریکہ نے کوئی سازش نہیں کی، اس کا بیرونی سازش کا بیانیہ نواز شریف سے ہوتا ہوا محسن نقوی تک پہنچا اور پھر جنرل باجوہ پر ختم ہوا، اس نے اپنی پوری کہانی میں پچھلے نو دس ماہ میں ملک میں تماشے کئے، ہر روز ایک نئی فلم چلائی، اب کہتا ہے کہ کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی تھی۔

 مریم اورنگزیب نے کہا کہ ان کی پھیلائی ہوئی معاشی تباہی کا بوجھ عوام بھگت رہی ہے، ہم نے دن رات محنت کر کے ان کے دستخط شدہ آئی ایم ایف پروگرام پر عوام کے ریلیف کے لئے دوبارہ بات چیت شروع کی، عمران خان نے ملکی معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا تھا، اس معاہدے پر عمران خان کے دستخط تھے، ہم ہر روز اس تکلیف سے گذرتے ہیں کہ پاکستان کے عوام کو عمران خان کی پھیلائی گئی چار سال کی معاشی تباہی اور مہنگائی کے طوفان سے کیسے نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جس وقت بھی حالات بہتر ہوتے ہیں تو یہ ایک نئے تماشے کا اعلان کر دیتا ہے، ان کے خلاف جس وقت تحریک عدم اعتماد آئی، اس وقت اس نے سائفر کے ساتھ کھیلنے کا اعلان کیا، جس وقت بھی ملکی معیشت درست ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے یہ شخص تماشا شروع کر دیتا ہے، ان کے پاس کرنے کو کچھ نہیں، ہر روز یہ خود اپنے بیانیہ کو دفن کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جیل بھرو تحریک شروع کرنے والا شخص فارن فنڈنگ میں 14 نومبر 2014ءسے فرار ہے، یہ شخص الیکشن کمیشن، ہائی کورٹ، ایف آئی اے، نیب، سیشن کورٹ سمیت کسی بھی تفتیش میں پیش نہیں ہوتا کیونکہ یہ چور اور فارن فنڈر ہے، اس شخص نے خیرات کے پیسے سیاسی مقاصد اور ملک کے خلاف سازش کیلئے استعمال کئے، توشہ خانہ کیس میں بھی یہ شخص فرار ہے، یہ شخص توشہ خانہ کا چور ہے، اس نے گھڑیاں بیچی ہیں، اس نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے، عمران خان کے خلاف چارج شیٹ ہے، یہ مجرم ہے، توشہ خانہ، فارن فنڈنگ، ہیروں کا لین دین، سائفر کی سازش کی کہانی، القادر ٹرسٹ کی زمین یہ وہ کیسز ہیں جن میں عمران خان کے پاس کوئی جواب نہیں، اس لئے یہ کسی بھی ادارے، عدالت میں پیش نہیں ہوتا کیونکہ اسے پتہ ہے کہ یہ چور ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو حکومت نہیں عدالتیں بلاتی ہیں، جو عدالتیں نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز کو بلاتی تھیں اور وہ پیش ہوتے تھے، آج یہ عدالتیں اس شخص کو طلب کرتی ہیں تو یہ پیش نہیں ہوتا، شاہد خاقان عباسی کل عدالت میں تاخیر سے پیش ہوئے تو ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو گئے جبکہ دوسری طرف یہ شخص غنڈہ گردی اور بدمعاشی کرتا ہے اور اسے مہلت پر مہلت دے دی جاتی ہے، یہ اپنی گرفتاری کو سیاسی انتقام کہتا ہے، عمران خان کو اپنے خلاف چارج شیٹ پر جواب دینا پڑے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ  سیاسی عدم استحکام اس لئے پیدا کرنا چاہتے ہیں کیونکہ حکومت اپنے خارجہ تعلقات ٹھیک کر رہی ہے، آج چائنہ ڈویلپمنٹ بینک نے 70 کروڑ ڈالر کا اعلان کیا، کیا یہ اس لئے جیل بھرو تحریک شروع کر رہے ہیں، یہ جیل بھرو تحریک نہیں ملک کے خلاف سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ آج عمران خان کہہ رہے ہیں کہ متوسط طبقے پر بوجھ ڈال دیا، عمران خان کے چار سالہ دور میں متوسط طبقہ ڈیڑھ سو روپے فی کلو چینی خرید رہا تھا، گھریلو خواتین انگوٹھے کا نشان لگا کر ایک کلو چینی کے لئے قطاروں میں کھڑی ہوتی تھی، اس متوسط طبقہ کو 52 روپے فی کلو چینی کی بجائے ڈیڑھ سو روپے فی کلو چینی قطاروں میں کھڑے کر کے دی جا رہی تھی، یہ طبقہ 2018ءسے اپریل 2022ءتک 120 روپے فی کلو آٹا خریدتا تھا، اسے مہنگی بجلی مہنگی گیس مل رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج متوسط طبقہ پر جو بوجھ ہے وہ عمران خان کی وجہ سے ہے، اسے بات کرتے ہوئے شرم تک نہیں آئی۔ مہنگائی اور بے روزگاری کا بوجھ کسی اور نے نہیں عمران خان نے ڈالا ہے۔

 وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ گھریلو خاتون کو نوٹس جاری کر دیا ہے، بشریٰ بی بی گھریلو خاتون نہیں بلکہ وہ چوری کی ایڈوائزر تھیں، وہ کہتی تھیں کہ انہیں تین قیراط کا نہیں پانچ قیراط کا ہیرا چاہئے، اس گھریلو خاتون نے سیاسی مخالفین کو غداری کے مقدمات سے جوڑنے کا کہا، یہی گھریلو خاتون القادر ٹرسٹ کی ٹرسٹی تھیں، اس کی فرنٹ مین فرح گوگی تھیں، ہر سیاسی اور آفیشل تقرری اس گھریلو خاتون نے کی، اگر یہ گھریلو خاتون ہے تو ایف آئی اے کے سامنے پیش ہو کر کہے کہ میں گھریلو خاتون ہوں۔ ایف آئی اے کو جواب دے کہ وہ القادر ٹرسٹ کی ٹرسٹی نہیں ہیں اور بتائے کہ میں نے چوری نہیں کی، نہیں تو گھریلو خاتون کا ڈرامہ اور تماشا بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی پی ٹی آئی رہنمائوں کی جیبیں بھرنے کی چابی تھیں، عمران خان نے بنی گالا کو کرپشن کا مرکز بنا رکھا تھا۔

 وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان پرویز الہٰی کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتے تھے، آج پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو ان کی پارٹی میں شامل ہو گیا ہے، یہ ان کی اصلیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بتائیں پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں کہاں گئیں، عمران خان نے نوے دن میں کرپشن ختم کرنے کا وعدہ کیا اور ملک کو کرپشن کا اکھاڑہ بنا گئے۔

 صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان اس آئی ایم ایف کی ڈیل پر سوال اٹھا رہے جس پر ان کے اپنے دستخط ہیں، یہ وہی ڈیل ہے جو عمران خان نے شروع کی تھی، ہم نے اس پر بات چیت کر کے غریب عوام کو ریلیف دلوانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں ہم 6.3 فیصد ترقی کرتی ہوئی معیشت چھوڑ کر گئے تھے، موٹر وے کا جال بچھا کر گئے تھے، ہسپتال اور یونیورسٹیوں سمیت بجلی کے منصوبے لگا کر گئے تھے، ہم نے سولہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کی تھی، اس کے چار سال کی نالائقی اور نااہلی کی وجہ سے آج پھر بجلی کا شارٹ فال ہے، اس نے ملک کے نوجوانوں کو بے روزگار کیا، اس نے ملک کو نقصان پہنچایا، عمران خان نے کہا تھا کہ مودی آئے گا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے گا، اس شخص نے کشمیر کا سودا کیا، عمران خان کو ان سوالات کا جواب دینا پڑے گا۔