مشکل وقت میں دنیا کا ساتھ دینا ہماری بہترین خارجہ پالیسی کا ثبوت ہے، وزیر خارجہ   بلاول بھٹو زرداری

6

اسلام آباد،14فروری  (اے پی پی):وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارے فارن سروس افسران نے دنیا بھرمیں پاکستان کا موقف بہترین اندازمیں پیش کیا ہے، ماحولیاتی  تبدیلیوں سے متعلق موقف پر پوری دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوئی، جنیوا میں کلائیمیٹ  ریزیلیئنٹ پاکستان کانفرنس کے موقع پر عالمی برادری نے ہمارا بھرپورساتھ دیا ، مشکل وقت میں دنیا کا ساتھ دینا ہماری بہترین خارجہ پالیسی کا ثبوت ہے ۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں فارن سروس اکیڈمی میں’’24ویں سپیشلائزڈ ڈپلومیٹک گریجوایشن  کورس ‘‘کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے  ماحولیاتی  تبدیلیوں سے متعلق ہر فورم پر آواز اٹھائی اورپوری دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ملکی مفاد کے مطابق مرتب کرتے ہیں ہمیں خارجہ پالیسی کے ساتھ ساتھ ہر میدان میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینا ہوگا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ سال آنے والے ہولناک سیلاب کے بعد چین اور امریکا  سمیت مختلف ممالک نے ہماری بھرپورمدد کی  جس کے بعد جنیوا میں  ماحولیاتی  تبدیلیوں سے متعلق کلائیمیٹ ریزیلیئنٹ  پاکستان کانفرنس کے موقع پر دنیا نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ماحولیاتی  تبدیلیوں سے متعلق ہر فورم پر آواز بلند کی ، خارجہ پالیسی کو ملکی مفاد کے مطابق مرتب کرتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میرے لئے تقریب میں شرکت باعث اعزاز ہے۔ انہوں نے نوجوان سفارتکاروں کو کورس کی تکمیل پرمبارکباد دی ۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل فارن سروس اکیڈمی اور ان کی ٹیم بھی مبارکباد کی مستحق ہے جنہوں نے کورس کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا۔

 وزیر خارجہ نے کہا کہ فارن سروس اکیڈمی نے عالمی معیار کے سفارتکار تیارکئے ہیں ، فارن سروس اکیڈمی میں پاکستان کے علاوہ دوست ممالک کے سفارتکاروں کو بھی تربیت دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  پاکستان، ملکی و بین الاقوامی سطح پر مشکلات کے باوجودآگے بڑھ رہا ہے، اتحادی حکومت نے اپنے مختصر عرصہ میں کامیابیاں حاصل کی ہیں جن میں ایف اے ٹی ایف کی  گرے لسٹ سے  پاکستان کا اخراج کے علاوہ کوپ۔ 27 میں کامیابی کے ساتھ  ماحولیاتی  تبدیلیوں سے متعلق اہداف کے حصول کے علاوہ پاکستان  کو جی 77پلس چائنا  گروپ کی سربراہی کا اعزاز بھی حاصل رہا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تمام بین الاقوامی پارٹنر زکے ساتھ تعلقات کو فروغ دیا جبکہ  جنیوا میں کلائیمیٹ ریزیلیئنٹ پاکستان کانفرنس کا انعقاد  پاکستان کی کامیاب خارجہ پالیسی کی مثال ہے۔

وزیر خارجہ نے فارن سروس اکیڈمی  سے تربیت حاصل کرنے والے افسران اور دیگر شرکاء کو جیوپالیٹکس  ، یوکرین کے تنازعہ اور دنیا کو اس وقت درپیش مسائل کے ساتھ ساتھ مخلوط حکومت کی کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ہولناک سیلاب کے باعث مشرق سے لے کر مغرب تک دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی رہی ، امریکا  اورچین نے بھی مشکل وقت میں پاکستان کا ہاتھ تھاما، مشرقی وسطیٰ کے ملکوں سمیت اسلامی ممالک اور یورپی  یونین کے علاوہ آسیان ممالک نے بھی پاکستان کا ساتھ دیا جو ملک کی خارجہ پالیسی کی کامیابی ہے۔

  وزیر خارجہ نے کہا کہ کم وسائل اور زیادہ محنت سے پاکستان کے سفارتکاروں نے اپنی صلاحیتو ں کا لوہا منوایا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ ہمیں جدید کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا جبکہ فارن سروس کو نئے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنےکے ساتھ ساتھ ایکسپورٹ مارکیٹ کو تلاش کرنے کی بھی ضرورت ہے۔فارن سروس  کو انتظامی اوردیگر شعبوں میں بہتر بنانا وقت کا تقاضا ہے، پاکستان کے سفارتکاروں کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ساتھ سوشل میڈیا سے بھی ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ نے اس توقع کا اظہارکیا کہ فارن سروس اکیڈمی ایسے نئے گریجوایٹ تیارکرے گی جو ہر لحاظ سے قابل ہوں گے۔ تقریب کے اختتام پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے فارن سروس اکیڈمی سے فارغ التحصیل ہونے والے گریجوایٹس میں اسناد اورمیڈلز تقسیم کئے۔

قبل ازیں فارن سروس اکیڈمی کے ڈائریکٹرجنرل  نے اکیڈمی آمد پر وزیر خارجہ اوردیگرمہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے  ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی وزارت خارجہ کے افسران کی تربیت کےلئے  یہ ادارہ اہم خدمات سرانجام دے رہا ہے اور نئے گریجوایٹس کےلئے تربیتی پروگرام انتہائی اہمیت کا حامل ہے، آج کے پروگرام میں 21 گریجوایٹس کو اسناد دی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ادارے کو مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کےلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔