پاکستانی قوم پرعزم ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ہر صورت  جیتنا ہے؛ارکان قومی اسمبلی  کا اظہار خیال

7

اسلام آباد،1فروری(اے پی پی):قومی اسمبلی میں پشاور میں دہشت گردی کے واقعہ پر بحث میں ارکان اسمبلی نے دہشت گردی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے متفقہ فیصلوں اور اس پر عزم کے ساتھ عملدآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم پرعزم ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ہر صورت میں جیتنا ہے۔

 بدھ کو قومی سمبلی میں سانحہ پشاور پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے میر غلام علی تالپور نے کہا کہ کل پشاور میں دہشت گردی کا بدترین و اقعہ ہوا ہے، دہشت گردی کے حوالے سے اب ہمیں فیصلوں کی نہیں بلکہ عمل کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے عوام پرعزم ہیں اور وہ ایمانداری اور محنت سے کام کرتے ہوئے ملک کو مشکلات سے نکال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ کو ہر صورت میں جیتا ہے۔ ہمارے علماء کرام کو دہشت گردی کے حوالے سے فتویٰ دینا چاہئے۔ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے علماء کرام کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ ریاست کو دہشت گردی کیخلاف اعلان جنگ کرنا چاہئے۔

 ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی صلاح الدین نے کہا کہ سانحہ پشاور پر پورے ملک میں سوگ ہے یہ واقعہ سب کیلئے باعث تشویش ہے، ماضی میں ریاست سے غلطیاں ہوئی ہیں جس کے اثرات سامنے آ رہے ہیں جب آپ گھروں میں بلائوں اور سانپوں کو پالیں گے تو وہ جوان ہو کر ہمیں ہی ڈسیں گے۔ ہم نے ڈالروں کے بدلے میں ان بلائوں اور سانپوں کو پالا  جس سے پاکستان غیر محفوظ ہو گیا ، اب ہمیں فیصلے کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے صرف پشاور اور اسلام آباد نہیں بلکہ پورا ملک غیر محفوظ ہے۔ اس کو محفوظ بنانے کیلئے اپنے درست فیصلے کرنے کی ضرورت ہے ہمیں فوج کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہو گا۔

جے ڈی اے کی سائرہ بانو نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ سانحہ پشاور افسوسناک ہے، اس ایوان میں مذمت نہیں بلکہ فیصلے کرنے چاہئیں، اب مذمت کی نہیں بلکہ مرمت کی ضرورت ہے۔ا نہوں نے کہا کہ افغان پناہ گزینوں کو باعزت طریقے سے وطن واپس بھیجنا چاہئے۔ افغانوں کی یہاں تیسری اور چوتھی نسل پرورش پا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 75 سالوں میں ہم کوئی پالیسی مرتب نہ کر سکے۔ موثر پالیسی سازی سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

 سائرہ بانو نے کہا کہ یہ ملک ایک وفاق ہے، وفاق مضبوط نہیں ہو گا تو ملک کیسے مضبوط ہو گا۔ جب چوہدری نثار علی خان نے پچاس ہزار شناختی کارڈ منسوخ کئے تھے تو اس پر سب سے زیادہ شور محمود خان اچکزئی نے مچایا تھا، کراچی میں افغانوں کی بستی کو ریگولرائز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے احساس محرومی دور ہو گا تو تب ہی دہشت گردی ختم ہو گی، اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو انصاف بھی فراہم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا ہو گا۔