بلوچستان میں شر پسند عناصر خواتین کی غربت کا صریحاً غلط فائدہ اٹھا رہے ہیں ؛ ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان بابر یوسفزئی

3

کوئٹہ،22مارچ  (اے پی پی):ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان بابر یوسفزئی نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیمیں نوجوانوں کو ملک کےخلاف ورغلارہی ہیں،ماہل بلوچ کے ذریعے صوبے میں بہت بڑی دہشت گردی کی کارروائی کی جانی تھی، سیکورٹی اداروں کی بروقت کارروائی نے دہشت گردی کی کوشش ناکام بنادی،  ادارے آئندہ بھی اس طرح کی سازشوں کوناکام بناتے رہیں گے،بلوچستان میں شر پسند عناصر خواتین کی غربت کا صریحاً غلط فائدہ اٹھا رہے ہیں،یہ خواتین نہ زیادہ تعلیم یافتہ ہوتی ہیں اور نہ ہی انہیں قانونی پیچیدگیوں کا علم ہوتا ہے،اس کے علاوہ بیوائوں کو برین واشنگ کے ذریعے بھی ریاست کے خلاف بھڑکایا جا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو سول سیکرٹریٹ کوئٹہ میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزازگورایا کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دو خواتین کے بعد اب ماحل بلوچ کا دہشت گردی میں ملوث ہونا اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ،شرپسندوں نے خواتین کا استحصال اس لئے شروع کیا کہ بلوچ عوام ان شرپسندوں کے جھانسے میں نہیں آ رہی تھی۔خواتین کو شرپسندی کیلئے اکسانا اور استعمال کرنا نہ صرف اسلامی روایات کے خلاف ہے بلکہ بلوچ روایات کے بھی خلاف ہے،بلوچستان میں اکثر چیک پوسٹوں پر خواتین کی چیکنگ نہیں کی جاتی تھی لیکن شرپسندوں کی جانب سے خواتین کے استحصال کی وجہ سے چیک پوسٹوں پر امن پسند اور پردہ دار خواتین کیلئے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔

ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان بابر یوسفزئی نے بتایا کہ 17 فروری کو ماہل بلوچ کو خودکش جیکٹ کے ساتھ گرفتارکیا گیاجو ممکنہ طور پر بلوچستان میں کسی تخریب کاری میں استعمال کی جانی تھی،بابر یوسفزئی نے کہا کہ کو ماحل بلوچ کے ذریعے صوبے میں بہت بڑی دہشت گردی کی کارروائی کی جانی تھی۔ سیکورٹی اداروں کی بروقت کارروائی نے دہشت گردی کی کوشش ناکام بنادی،ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ماہل بلوچ کے قریبی عزیز یوسف بلوچ کوبھی گرفتارکرلیاگیا ہے، یوسف بلوچ کی اہلیہ سے متعلق سارے ثبوت ہمارے پاس ہیں،بابریوسفزئی نے کہا کہ ماہل بلوچ کے حوالے دیگرذرائع سے فنڈنگ کی جارہی تھی، ماہل بلوچ نے تفتیش کے دوران بہت سے انکشافات کیے۔ ماہل بلوچ کو گرفتار کیا تو اس نے بھی اعتراف کیا کہ کالعدم تنظیمیں خواتین اور بچوں کو دہشت گردی میں استعمال کررہی ہیں۔  انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیم کا مقصد ماہل بلوچ کے ذریعے بلوچستان میں بڑی کارروائی کرنا تھا، ماہل بلوچ کو جب پکڑا گیا تو اس کے پاس خودکش جیکٹ تھی۔

بابر یوسفزئی نے کہا کہ ماہل بلوچ نے بتایاکہ شربت گل نے ا ن تک خودکش جیکٹ پہنچائی، شربت گل نے خاتون کو کہا کہ یہ جیکٹ اپنے پاس ہی رکھنا،وقت آنے پر بتاوں گا کہ یہ جیکٹ کس کودینی ہے،انہوں نے بتایا کہ ماہل بلوچ کو ایسے رکھا ہوا ہے جیسے کسی ماں بہن کورکھاجاتاہے اس پر کسی قسم کا ٹارچرنہیں کیاگیا۔انہوں نے مزید کہاکہ جب ماہل بلوچ کوپکڑاگیاتوکالعدم تنظیم نے اس سے لا تعلقی کااظہارکیا، ماہل بلوچ کی ذہن سازی کی گئی یہ تنظیمیں معصوم لوگوں کواستعمال کرتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ شکست خوردہ عناصر کو پتا ہے ان کےناپاک عزائم کامیاب نہیں ہوں گے ، جب ناپاک عزائم ناکام ہوتے ہیں توپھریہ اسے اون بھی نہیں کرتے۔

ترجمان  نے  اپیل کی کہ ماؤں، بہنوں اور بچیوں سےدرخواست ہے کہ آپ کسی کاآلہ کارنہ بنیں۔اس موقع پر ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے کہا کہ تفتیش کے بعد عدالتوں سے بھی مطلوب افراد کی گرفتاری کے لیے وارنٹ لیں گے ،ماحل بلوچ سے ملنے والے شواہد کی روشنی میں دہشتگردوں کا تعاقب کیا جائے گا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سہولت کاروں کی گرفتاری کی جائے گی ، اگر زبردستی بیان لیا جائے تو عدالت میں حقائق سامنے آجائینگے۔