لاہور،17مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر ہوابازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان لاشوں کی سیاست نہ کریں، وہ کچھ بھی کر لیں عدالت جانا ہی پڑ ے گا، عدالت میں حاضر نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے، ریاست کے خلاف جانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔ وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان کو کئی بار عدالتوں نے بلایا لیکن وہ حاضر نہیں ہوئے، بہتر ہے عمران خان اچھے اور سیاسی طریقے سے قانون کے سامنے سر تسلیم خم کریں،عمران خان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے، مقدمات کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہوتا ہے لہذا عمران خان عدالتوں میں اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کر یں،عمران خان نے حکومتی اداروں کے خلاف عام شہریوں کو لا کھڑا کیا ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما روزانہ کی بنیاد پر عدالتوں میں پیش ہو تے رہے اورمسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت کو روزانہ احتساب عدالت میں پیش کیا جاتا تھا اور جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات کا سامنا کیا ،مسلم لیگ (ن) نے کبھی سرکاری اہلکاروں پر پتھراؤ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن ) نے ہمیشہ آئین کی بالادستی کیلئے جنگ لڑی ہے، محمدنواز شریف اپنی اہلیہ کلثوم نواز کو بستر مرگ پر چھوڑ کر گرفتاری دینے پہنچے۔
وفاقی وزیر ہوابازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان نے جتھوں کی سیاست کو رواج دیا،پی ٹی آ ئی کے کارکنوں نے جتھوں کے ذریعے عدالتوں پر چڑھائی کی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور گاڑیوں کو آ گ لگائی ،عمران خان کا پاکستان اور ہے اور عام آدمی کا پاکستان اور ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے اختلاف رائے ہوسکتا ہے لیکن چڑھائی نہیں کی جا سکتی،عمران خان کچھ بھی کر لیں عدالت جانا ہی پڑ ے گا،عمران خان سہولت کاروں اور فارن فنڈنگ کے ذریعے آئین سے کھلواڑ کر ر ہے ہیں اور ان کے سہولت کار اب بھی موجود ہیں اور فارن فنڈنگ ابھی بھی ہو رہی ہے ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یاسمین راشد کی صدر مملکت کی آڈیو پر جو گفتگو ہوئی اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا اور ڈاکٹر یاسمین راشد کی سابق وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے گفتگو بھی پوری قوم نے سنی جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ زمان پارک بندے لے کر آئو ورنہ عمران خان ٹکٹ نہیں دیں گے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کیا پی ٹی آئی کا ٹکٹ جنت کا ٹکٹ ہے ،عمران خان ڈکٹیٹر بن کر فیصلے کر رہے ہیں،عمران خان کی الزام تراشیوں کا جواب دینا بہت ضروری ہے،یہ نہیں ہوسکتا کہ وہ جو مرضی کہہ دیں اور ہم اس کا جواب نہ دیں،پوری قوم کو پتہ ہے کہ زمان پارک میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پولیس پر پتھرائو کیا ،پٹرول بم پھینکے جس سے پولیس کے 65افراد زخمی ہوئے،کیا زخمی ہونے والے پولیس اہلکار کسی کے بھائی یا بیٹے نہیں ہیں،پولیس اگر چاہتی تو اسی طرح کا رد عمل بھی دے سکتی تھی لیکن انہوں نے خون خرابے سے پرہیز کیا۔انہوں نے کہا کہ پولیس پر تشدد کرنے والوں کے خلاف حکومت سخت ایکشن لے گی،زمان پارک میں کالعدم تنظیم کے دہشت گرد عناصر بھی دکھائی دے رہے ہیں،گلگت بلتستان پولیس نے لاہور میں آ کر غیر قانونی کردار ادا کیا ہے، عمران خان لاشوں پر سیاست کرنے کو رواج دے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر ہوابازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان سیاست دان نہیں ، ایک کرکٹر تھے، وہ سیاست کی الف ب سے بھی واقف نہیں ،یہی وجہ ہے کہ آج پوری قوم ان کے غلط فیصلوں کو بھگت رہی ہے ،عمران خان کو تمام غیر قانونی کاموں کا حساب دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عوام کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کا ہمیں بخوبی احساس ہے ،عوام سے زیادہ ہمیں تکلیف بھگتنا پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معمولات طے کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے امید ہے کہ اس کے ساتھ معاہدہ جلد طے پا جائے گا، ہم نے ریاست کو بچانے کیلئے اپنی سیاست کو داؤ پر لگا یا ہے۔
الیکشن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ہوابازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دو صوبوں میں عمران خان نے حکومت ختم کروادی، اب اگر ان دو صوبوں میں پرانی مردم شماری کے مطابق الیکشن ہوتے ہیں اور اس کے بعد باقی دو صوبوں میں نئی مردم شماری کے مطابق الیکشن ہوں تو کیا یہ نیا تماشہ کھڑا نہیں ہو جائے گا۔
ایک اور سوال پروفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن )آئندہ الیکشن میں اپنے منشور میں دو باتوں کو واضح طور پرلے کر آئے گی جس کے مطابق نیا نظام عدل اور ججز کی تقرری کے طریقہ کار کوبدلا جائے گا تاکہ کوئی بھی شخص ججز کو پریشرائز نہ کر سکے ۔ مذاکرات کی پیش کش کے حوالے سے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان کی باتوں پر اعتبار نہیں،مقبولیت کے پہاڑ پر چڑھنے والے ہمیشہ نیچے گرتے ہیں۔