وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا’اسلام میں خواتین’ کے موضوع پر عالمی کانفرنس سے خطاب، خواتین کو بااختیار بنانے اور صنفی مساوات پر زور

28

نیویارک ، 08 مارچ (اے پی پی ): وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ‘اسلام میں خواتین’ کے موضوع پر پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ کانفرنس سے خطاب میں خواتین کو بااختیار بنانے اور صنفی مساوات پر زور دیا ہے۔

یہ کانفرنس بدھ کو یہاں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں جاری  کمیشن آن سٹیٹس آف ویمن  کے اجلاس کے موقع پر منعقد ہوئی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے یہ کانفرنس ان غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے بلائی ہے جو اسلام میں خواتین کے حقوق، کردار اور شناخت کے بارے میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اسلام اور مسلم معاشرے میں خواتین کے بارے میں پائے جانے والے خیالات  اسلامی تاریخ اور خواتین کے کردار سے لاعلمی پر مبنی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “یہ بات ایک مسلمان اور ایک پاکستانی کے طور پر میرے دل کی گہرائیوں سے مجھے ناگوار گزرتی ہے کہ بدقسمتی سے زیادہ تر مغربی عوام کے تاثرات میں اسلام کا چہرہ اسامہ بن لادن جیسا ہے نہ کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو جیسا”۔

بلاول نے کہا کہ اسلام لوگوں، قوموں، عورتوں کے ساتھ ناانصافی سے منع کرتا ہے جبکہ نسل، رنگ اور جنس کو لوگوں کے درمیان امتیاز کی بنیاد بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک عورت کی ایک آزاد سماجی اور قانونی شناخت ہے اور اسے شہری، سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی حقوق کے ساتھ ساتھ وراثت، طلاق، نفقہ اور بچے کی تحویل حاصل ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں افغان عبوری حکومت سے مخلصانہ درخواست کرتا ہوں کہ وہ عورتوں پر عائد پابندیوں کو واپس لے اور افغانستان کی خواتین کو اس قابل بنائے کہ وہ اپنی قوم کی ترقی اور پیشرفت میں اپنا بھرپور اور انمول حصہ ڈالیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں غیر مسلم معاشروں میں مسلم خواتین کے مذہبی اور ثقافتی حقوق سے انکار اور مسلم خواتین کے خلاف منفی دقیانوسی تصورات اور امتیازی سلوک کا مقابلہ کرنا چاہیے کیونکہ یہ اسلامو فوبیا کا مظہر ہیں اور نہ ہی ہم تنازعات اور غیر ملکی قبضے جیسے فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم خواتین کے مصائب کو فراموش کر سکتے ہیں۔