پچھلی سماعت پر عمران خان کے   وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں ہوئی،عطا تارڑ

3

اسلام آباد،21مارچ  (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون  داخلہ و قانونی امور خصوصی  عطا تارڑ نے  مطالبہ کیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر 3 درخواستوں کی فوری طور پر کارروائی کی جائے، محمد خان بھٹی کی حالیہ وڈیو نے ثابت کر دیا کہ اس سے قبل جو آڈیو لیک ہوئی تھی وہ اصل ہے  ،    بروقت   نوٹس  لے لیا جاتا تو اب تک ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہوچکی ہوتی ، محمد خان بھٹی نے اس وڈیو  تمام الزامات کا اعتراف کر لیا ہے،گزشتہ سماعت پر  عمران خان  کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں ہوئی،  آئندہ تاریخ پر حاضری ضروری ہے  ۔ وہ منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

 معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا کہ  محمد خان بھٹی  کی ایک وڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں   دیکھا جاسکتا ہے وہ پرسکون ماحول میں صوفے پر براجمان ہیں،محمدخان بھٹی نے اعتراف کیا کہ وہ کیسے معاملات   نمٹاتے تھے ، اس وڈیو کے بعد معاملات مزید مشکوک ہوچکے ہیں ۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ  ایک جج کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں دو ریفرنس زیر التوا ہیں ،ایک ریفرنس شہری اور ایک بار کونسل کاریفرنس ہے اور تیسراریفرنس بھی آرہاہے  اور کہا  کہ یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ ایک ایسے شخص کی وڈیو سامنے آئی ہے جو مرضی کے ساتھ ساری باتیں بتا رہا ہے۔   ہم کہہ رہے تھے کہ کینٹ میں 10 کروڑ میں خریدا گیا 40 کروڑ کا چار کنال  کے گھر   کی  منی ٹریل نہیں ہے ، اس کی وضاحت آج کی تاریخ تک نہیں آئی ۔ انہوں نے کہا کہ  اس وڈیو کے بعد ثابت ہوچکا ہے کہ پہلے جو آڈیو لیک ہوئی تھی وہ اصل اور اسی کے ساتھ منسلک ہے  ، ایک صاحب کے دو بیٹوں نے دنوں میں کروڑوں اربوں روپے کمائے ہیں ۔

 معاو ن خصوصی عطا تارڑ نے کہا کہ   انصاف کا دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے ،  بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر محمد نواز شریف کو نکالا گیا، مریم نواز ، حمزہ نواز ، خواجہ سعد ،خواجہ آصف سمیت ن لیگی قیادت نے ناکردہ گناہوں کی قیمت ادا کی ، عمران خان کے ایک حکم پر پوری اپوزیشن کو جیلوں میں ڈالا جاتا تھا ،اب ان کے اپنے اربوں روپے کرپشن، منی لانڈرنگ ، دہشت گردی کے مقدمات ہیں لیکن انھیں ہر مرحلے پر ریلیف دیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  محمد خان بھٹی کی وڈیو سوشل میڈیا پر موجود ہے  ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا پروگرام تھا کہ اسلام آباد پیشی کے موقع پر لوگوں کو مروا کر اپنی سیاست کریں ، ہم ایسا نہیں کرنا چاہتے تھے اسی لئے پولیس کو اسلحہ نہیں دیا گیا تھا  ، عدالت کے اوپر پتھراؤ کروایا گیا ،یہ نہیں ہوسکتا کہ ریاست کی رٹ قائم نہ ہو ،    یہ ہر حالت میں   قائم ہوگی ۔ انہوں نے کہا  کہ  بطور معاون خصوصی داخلہ سب سے پہلے اس وڈیو کی فرانزک کرائی ہے اس میں آواز محمد خان بھٹی کی  ہی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ محمد خان بھٹی کے الزامات کا جواب  کون  دے گا ؟ انہوں نے کہا کہ آزادی صحافت پر یقین رکھتے ہیں لیکن کچھ صحافی سیاسی جماعت کی قیادت کی گاڑی پر کھڑے ہوکر اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہیں ، صحافیوں کو بھی خیال رکھنا چاہیے ۔