یونیورسٹی آف اوکاڑہ میں انسداد منشیات مہم کا آغاز

16

اوکاڑہ،02 مارچ (اے پی پی):یونیورسٹی آف اوکاڑہ کی انتظامیہ نے کیمپس کو منشیات سے پاک کرنے کے عزم کے تحت انسداد منشیات مہم کا آغاز کر دیا۔ اس سلسلے میں پہلے دن ایک آگہی سیمینار اور ریلی کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید احمد نے کی جب کہ دیگر شرکاء میں ضلعی انتظامیہ، میڈیا، سول سوسائٹی اور یونیورسٹی کے اساتذہ  اور طلباء شامل تھے۔

سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر نے تمام مہمانوں اور خاص طور پہ میڈیا کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سول سوسائٹی اور میڈیا سے اپیل کی کہ وہ اس مہم کی کامیابی میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ انسداد منشیات کے حوالے سے اپنی انتظامیہ کے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نےکیمپس میں منشیات کے روک تھام کےلیے مختلف کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ اس حوالے سے مختلف اوقات پہ آگہی سیشنز اور سیمینارز بھی منعقد کرتے رہیں گے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس مہم میں یونیورسٹی کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔

 تقریب کے مہمان خصوصی اے ڈی سی جنرل اوکاڑہ عبدالجبار نے اپنے خطاب میں بتایا کہ منشیات کی لت نوجوان نسل اور خاص طور پہ طلباء کو تباہ کر رہی ہے۔ یہ ابتدائی طور پہ یونیورسٹی میں ایک وقتی لذت کے طور پہ شروع ہوتی ہے اور بعد میں عادت بن جاتی ہے۔

یونیورسٹی کے ممبر سنڈیکیٹ مظہر حسین ساہی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت تقریبا سات فیصد افراد منشیات کی لت کا شکار ہیں اور ہر سال اس میں چالیس ہزار افراد کا اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے طلباء سے اپیل کی کہ وہ معاشرے میں اس حوالے سے شعور بیدار کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر رینالہ خورد ضیااللہ نے مہم کی کامیابی کےلیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی جبکہ اے ایس پی منزہ کرامت نے بتایا کہ منشیات کا استعمال ایک عادت کے طور پہ شروع ہوتا ہے  اور پھر آہستہ آہستہ یہ زہر پورے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ انہوں نے طلباء سے کہا کہ وہ منشیات بیچنے والے افراد کی نشاندہی کر کے پولیس کو اطلاع دیں تاکہ ان کے خلاف کاروائی کی جا سکے۔

سیمینار کے اختتام پرریلی کاانعقاد کیا گیا اور کیمپس میں شجر کاری بھی کی گئی۔