عالمی قوتیں عمران خان جیسے لاڈلے کو نئے آر ٹی ایس سے دوبارہ اقتدار میں لانا چاہتی ہیں ؛میاں جاوید لطیف

3

لاہور،8اپریل  (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ عالمی قوتیں عمران خان جیسے لاڈلے کو نئے آر ٹی ایس سے دوبارہ اقتدار میں لانا چاہتی ہیں ، نواز شریف کو جو سزائیں بے گناہ ہوتے ہوئے دی گئیں فل کورٹ بنا کر وہ واپس لی جانی چاہئیں۔

وہ ہفتہ کے روز یہاں ماڈل ٹائون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ووٹ دینے والا تو نا اہل ہوگیا لیکن اس کا ووٹ شمار نہیں ہوا، دوسری بار پھر پنجاب حکومت گرانا تھی تو آرٹیکل63اے کا استعمال ہوا اور آئین ری رائٹ ہوا اور پھر ایک لاڈلے کو موقع دے دیا گیا کہ وہ اپنی خواہش پور ی کر لے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی تحریک کے لئے آج بھی دنیا سے پیسہ آرہا ہے ، دنیا سے اس کی تعریفیں ہو رہی ہیں ، معیشت کو سنبھالا دینے کے لئے مالیاتی ادارے ہمیں معاونت دینے کو تیار نہیں لیکن عمران خان کو سپورٹ مل رہی ہے ،اس سے اندازہ لگایا جا سکتا کہ پاکستان کے خلاف کتنی بڑی سازش ہو رہی ہے۔

وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ہمارا مطالبہ یہ نہیں ہے کہ انتخابات نہیں ہونے چاہئیں بلکہ قوم کا یہ مطالبہ ہے کہ محمد نواز شریف کو جو سزائیں بے گناہ ہوتے ہوئے دی گئیں فل کورٹ بنا کر وہ واپس لی جانی چاہئیں،2023 میں بھی ہماری قیادت کو رنگ سے باہر رکھ کر کسی اور کو رنگ میں اکیلا کھیلنے کا موقع دیا جائے ایسا نہیں ہو سکتا ، اس کھیل کے پس پردہ  ناموں اور چہروں کو بے نقاب کرنا چاہیے  ۔انہوں نےکہاکہ پنجاب اسمبلی میں ووٹ دینے والا تو نا اہل ہوگیا لیکن اس کا ووٹ شمار نہیں ہوا، دوسری بار پھر پنجاب حکومت گرانا تھی تو آرٹیکل63اے کا استعمال ہوا اور آئین ری رائٹ ہوا، پھر ایک لاڈلے کو موقع دے دیا گیا کہ وہ اپنی خواہش پور ی کر لے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ تو سنا تھا کہ از خود نوٹس اس وقت لیا جاتا ہے جب قومی ضرورت ہوتی ہے، ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کا اعتراف   ، نواز شریف کو ہائی جیکر بنایا اور آج تا حیات نا اہل کر دیا ،بے گناہی کے تمام شواہد سامنے آنے کے  باوجود بھی از خود نوٹس نہیں ہوا ،2002میں میری قیادت نا اہل ہو اور انتخابات ہو رہے ہوں یہ کیسا انصاف ہے؟ ،2018میں میری قیادت کو رنگ سے باہر رکھا جائے اور انتخابات ہو رہا ہو  ، 2023کا انتخابات بھی میری قیادت کو رنگ سے باہر رکھ کر ہو ہم اسے قبول کر لیں ہم قبول نہیں کر سکتے ۔

انہوں نے کہا کہ بے گناہ ہوتے ہوئے بھی میری قیادت کو غلط القابات سے نوازا گیا ،انہوں نےکہاکہ انتخابات کی جلدی اس لئے ہے کہ کہیں اس کے چہرے سے صادق اور امین کا جھوٹا نقاب نہ اتر جائے ، یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک لٹیرا،پاکستانی قوم کی اخلاقی قدروں کو پامال کرنے والا ،آئین کو پامال کرنے والا، اداروں کو کمزور کرنے والا للکارتا پھرے اور اسے کوئی نوٹس نہ ملے ۔

وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے مالیاتی اداروں کو خطوط لکھے جارہے تھے کہ پاکستان سے مالیاتی ڈیل نہ کی جائے ، اس وقت ا ز خود نوٹس نہیں ہونا چاہیے  تھا ؟ انہوں نےکہاکہ،محمد نواز شریف کو دس سال جبری طور پر پاکستان سے باہر رکھا گیا وہ دس سال اس کے نہیں ضائع ہوئے پاکستانی قوم کے قیمتی دس سال کوضائع کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ میں ایک دن پہلے لندن سے آیا ہوں اور اس شخص کو دیکھ کر آرہا ہوں ، آج جو پاکستان کے اندر قرارداد منظور ہو رہی ہے   اس کے پیچھے نواز شریف کھڑا ہے ،نواز شریف اس ملک کو بچانے کے لئے کسی بھی وقت پاکستان کے لئے بولے گا ،کسی وقت بھی تحریک کا اعلان کرے گا اور آئین کے تحفظ کے لئے اور پارلیمنٹ کی بالا دستی کے لئے کسی بھی حد تک جائے گا۔

جاوید لطیف نے کہا کہ  اس وقت ملک میں معاشی اور سیاسی بحران ہے جس سے فائدہ اٹھاکر عالمی ادارے،  بعض عالمی قوتیں پاکستان  سے وہ باتیں منوانا چاہتی ہیں جو پاکستان کے مفاد میں نہیں ، آج مالیاتی ادارے پاکستان کے ساتھ کیا سلوک کر رہے ہیں ، ایک بات مانیں تو تین اور مطالبات رکھ دیتے ہیں ۔جاوید لطیف  نے کہا کہ  ہمارا عزم ہے  قوم اورریاست آزاد رہے، میری قوم کا مستقبل روشن ہو ، وہ عالمی ادارے اورقوتیں جو ہمیں کمزور دیکھنا چاہتی ہیں وہ عمران خان کے پیچھے کھڑی ہو چکی ہیں اور پاکستان پردبائو بڑھا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دبائو ڈالا جا رہا ہے کہ ان کے موقف کو قبول کیا جائے ، اس لاڈلے کو نئے آرٹی ایس کے ذریعے پھر اقتدار میں لایا جائے تاکہ جو ہماری معیشت ڈوب چکی اس کا فائدہ پاکستان کے دشمن اٹھا سکیں ۔انہوں نے کہا کہ آج بھی کہتا ہوں تین چار کا فیصلہ آیا کیا پاکستانی قوم میں سے کوئی کہے گا تین کا فیصلہ مانو چار کا نہ مانو ۔

میاں جاوید لطیف نے کہا کہ جس قومی لیڈر کو عوام چاہتے ہیں جس نے پاکستان کی ترقی کے لئے کردار ادا کیا آج پاکستان کی ترقی پکار پکار کر نواز شریف کا نام لے رہی ہے کہ یہ پاکستان کا محسن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کس نیت سے اسمبلیاں توڑیں ، کیا اس کے سیاسی مقاصد نہیں تھے کیا ہماری معیشت متحمل ہوسکتی ہے کہ ایک سال بار بار انتخابات ہوتے رہیں، ہیجانی کیفیت کا فائدہ کن قوتوں کو دیا جارہا ہے یہ سوال قوم کو ضرور کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ آج 2018  نہیں جب آرٹی ایس بند ہو جائے کیونکہ قوم جاگ رہی ہے۔