فری اینڈ فیئر الیکشن کا انعقادوقت کی اہم ضرورت ہے؛وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان

7

فیصل آباد،22اپریل(اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ وصوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ فری اینڈ فیئر الیکشن کا انعقادوقت کی اہم ضرورت ہے لہٰذا اس ضمن میں تمام سیاسی جماعتوں کو ملک کو سیاسی، آئینی، معاشی بحران سے نکالنے کیلئے سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگاتاہم اس اہم ترین مسئلے کے حل کیلئے دو تین گھنٹے کا وقت کافی نہیں۔

ہفتہ کی صبح نماز عید الفطر کی ادائیگی کے بعد اپنے ڈیرہ پرپریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ عمرانی حکومت کی چار سالہ پالیسیوں کی بدولت ملک اس وقت انتہائی مشکل کا شکار ہے کیونکہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کی روشنی میں پیدا شدہ معاشی بحران عام آدمی کیلئے سنگین مشکلات پیدا کررہا ہے اور بجلی، گیس، پٹرول و دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور یہ جان لیوا معاشی بحران سیاسی جماعتوں کیلئے بھی سخت تکلیف کا باعث بن رہا ہے، اس سے عوام میں منفی جذبات کا پایا جانا قدرتی امر ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ تشویش کی بات یہ ہے کہ نہ چاہتے ہوئے بھی اتنا کچھ کر گزرنے کے باوجود بھی آئی ایم ایف کی شرائط ابھی تک پوری نہیں ہورہیں۔انہوں نے کہا کہ اس پر ستم ظریفی یہ کہ عمرانی فتنہ مسلسل حکومت اور اس کے اداروں کیلئے مسائل کھڑے کرنے، افراتفری پھیلانے اور کشیدگی و نفرت پیدا کرنے کا باعث بن رہا ہے اور ان کی پوری کوشش ہے کہ کسی طرح صرف اورصرف پنجاب میں الیکشن ہوجائیں تاکہ اس کے نتائج کی روشنی میں وہ باقی انتخابات پر اثر انداز ہوسکیں حالانکہ ان کا اور باقی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کا مؤقف بالکل واضح ہے کہ ملک بھر میں قومی اور تمام صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات آئین و قانون کی روشنی میں ایک ہی دن اور کیئر ٹیکر سیٹ اپ کے تحت ہوں کیونکہ اگر صرف پنجاب میں پہلے الیکشن ہوجاتے ہیں اور یہاں کوئی ایک جماعت واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرلیتی ہے تو اس کے اثرات دیگر انتخابات پر ہوں گے جس سے جہاں صوبوں کو شکایات پیدا ہوں گی وہیں مرکز میں بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔

 رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ تمام صوبوں کے ممکنہ احتجاج اور پہلے ہی پنجاب کے بارے میں پائے جانیوالے ان کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے کیئر ٹیکر سیٹ اپ کے تحت ملک بھر میں ایک ہی روز تمام اسمبلیوں کے انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سمیت تمام سیاسی جماعتیں اپنی عدلیہ کا بیحد احترام کرتی ہیں اسلئے انہیں بھی متنازعہ فیصلوں یا ملک و قوم کی خاطر کسی معاملہ کو اپنی انا کا مسئلہ بنانے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اگر باہر سے کوئی آواز اٹھے تو اس کی تو خیر ہے لیکن اگر کسی ادارے کے اندر سے ہی آوازیں اٹھنا شروع ہوجائیں اور کبھی کوئی فیصلہ چار تین اور کبھی آٹھ سات کا متنازعہ معاملہ بن کر سامنے آئے تو وہ زیادہ تشویشناک ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مسئلہ ایک جماعت تنہا حل نہیں کرسکتی اس کیلئے تمام جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا لیکن اس کیلئے ایسا نہیں ہوسکتا کہ سیاسی جماعتوں کو کہا جائے کہ دو تین گھنٹے میں فیصلہ کرکے آجائیں تو الیکشن آگے کردیئے جائیں گے ورنہ الیکشن 14 مئی کو ہی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب آئین میں ترمیم کرکے کہا گیا کہ الیکشن ایک ہی دن کیئر ٹیکر سیٹ اپ کے تحت ہوں گے تو پھر جلد بازی کیوں کی جارہی ہے۔

 وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام اسمبلیوں کی مدت اگست میں ختم ہورہی ہے اور اس طرح اکتوبر میں الیکشن ہونا ہیں تاہم اگر کسی کو بہت زیادہ جلدی ہے اور وہ کسی وجہ سے قبل از وقت الیکشن کرانا ضروری سمجھتے ہیں تو اس کیلئے سیاسی جماعتوں کو کچھ وقت دیا جانا ضروری ہے تاکہ وہ کسی متفقہ و مشترکہ فیصلہ اور نتیجہ تک پہنچ سکیں لیکن اس میں سے پہلے انا کو نکالنا ہوگا۔

 وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ کچھ ایسے فیصلے بھی ہورہے ہیں کہ جن میں انصاف کے تقاضوں کو مدنظر نہیں رکھا جارہااور بعض کی آئینی و قانونی بنیاد بھی مستحکم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا بھی پہلی بار ہورہا ہے کہ پارلیمنٹ ایک قانون بنائے اور وہ قانون ابھی ایکٹ کا درجہ بھی اختیار نہیں کرے اور نافذالعمل بھی نہ ہو مگر اس پر حکم امتناعی جاری کردیا جائے اسلئے ہمیں جلد بازی کی بجائے بہت دانشمندی اور سوچ بچار سے کام چلانا ہوگا تاکہ ملک جو پہلے ہی کئی بحرانوں کا شکار ہے وہ مزید بحرانوں میں مبتلا نہ ہونے پائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئینی، سیاسی اور معاشی بحران بہت گہرے ہیں اسلئے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر خلوص نیت سے ان کا حل تلاش کرنا ہوگا۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے اس موقع پر قوم کو عید کی مبارکباد پیش کی اور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ قبل ازیں وزیر داخلہ نے ادارہ اقرا تعلیم القرآن سمن آباد فیصل آباد میں نماز عید ادا کی اور شہریوں میں گھل مل گئے جبکہ انہوں نے کئی مستحقین میں عیدی بھی تقسیم کی۔