وفاقی حکومت کے گلگت شہر میں نکاسی آب کا5 ارب روپے مالیت کے منصوبے کا آغاز

22

گلگت ،28اپریل(اے پی پی):وفاقی حکومت نے گلگت شہر میں بہت اہم  اور دیرینہ نکاسی آب کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے 5 ارب روپے مالیت کا  سینیٹری سیوریج سسٹم  اینڈ ٹریٹمنٹ پلانٹ کا منصوبہ دے دیا جس کے فیس 2 پر کام  جاری ہے۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر شاہد علی نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گلگت شہر کی آ بادی تیزی سے بڑھ رہی ہے ،شہر میں سیوریج سسٹم نہ ہونے کی وجہ نکاسی آب کھیتوں میں جمع ہو جاتا ہے جس سے زرعی اراضی ناقابل کاشت بن جاتی ہے اور گھروں ،دکانوں اور قیمتی املاک کو بھی نقصان پہنچتا ہے ۔ عوام نے نکاسی آب اور گٹر لائنوں کا رخ دریا کی طرف موڑ رکھا ہے جس سے دریا گلگت کا پانی آلودہ ہو رہا ہے،یہی  پانی دریا سے لفٹ کر کے شہری آبادیوں کو فراہم کیا جاتا ہے جس سے ہیپٹائٹس سمت کئی امراض جنم لیتی ہیں،وفاقی حکومت نے اس مسلئے کے حل کےلئے سینیٹری سیوریج سسٹم  اینڈ ٹریٹمنٹ پلانٹ کا میگا منصوبہ دیا ہے، ۔پہلے مرحلے میں چیتا کالونی جوٹیال میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کیا گیا ہے،دوسرے مرحلے میں ضلع گلگت کو 11 زونز میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں سے ترجہی بنیادوں پر تین زونز میں  کام کیا جائے  گا ۔جس میں بسین ہل سے باب گلگت تک کونوداس سے قراقرم یونیورسٹی تک کے علاقے شامل ہیں۔ دو کمپنیاں اس کام کا ٹینڈر حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب ایڈمن اپروول ملتے ہی فزکل ورک شروع ہوجائے گا۔03 ماہ کی قلیل مدت میں منصوبہ پائے تکمیل کو پہنچے گا۔اس منصوبے سے 42 ہزار گھرانے استفادہ کریں گے اور یہ منصوبہ 2035 تک کہ ضروریات کو پورا کرے گا۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل سے شہری مسائل میں کمی آ ہے گی اور سہولیات میں اضافہ ہوگا ۔